لاہورمیں قاتل ڈینگی نے آج مزید تین افراد کی جان لے لی ہے جس کے بعد ہلاک ہونےوالوں کی تعداد ایک سو آٹھ ہوگئی

پنجاب بالخصوص لاہورمیں ڈینگی کا مرض زوروں پرہے جس نے ساڑھے دس ہزار سے زائد افراد کو اپنے شکنجے میں لے رکھا ہے۔ جان لیوا وائرس کے ہاتھوں آئے روز ہونے والی ہلاکتوں نے لوگوں کی نیندیں اڑادی ہیں۔ لاہور کے میو ہسپتال میں ڈینگی فیور میں مبتلا دو افراد دم توڑ گئے، شاہدرہ کا رہائشی محمد فاروق اور ٹان شپ کے پچاس سالہ شاہد نذیر پلیٹ لٹس کم ہونے کے باعث جانبر نہ ہو سکے۔ جس کے بعد اس جان لیوا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ایک سو آٹھ ہوگئی ہے۔ حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں انتہائی حساس یونٹ قائم کردیئے ہیں جبکہ دیہی علاقوں میں ڈسپنریوں کو بھی فعال بنایا جارہا ہے۔ ہسپتال مریضوں سے کھچاکھچ بڑھ گئے ہیں جس کہ وجہ سے برآمدوں کو بھی ورارڈ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ نے جہاں ایک طرف مریضوں کو تنگ کررکھا ہے وہیں لوگوں میں خوف و ہراس کی کیفیت پیدا کردی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پنکھا چلانے سے کسی حد تک مچھر سے جان چھوٹ جاتی تھی جو اب ممکن نہیں رہا۔

ای پیپر دی نیشن