بلوچستان بدامنی کیس میں قوم پرست رہنما سرداراخترمینگل نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔ سپریم کورٹ نے بلوچ رہنما کے بیان پرفریقن سے کل تک جواب طلب کرلیا۔

Sep 27, 2012 | 18:42

خصوصی رپورٹر

بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اورقوم پرست رہنما سرداراخترمینگل نےعدالت میں اپنا بیان قلمبند کرایا۔ سرداراخترمینگل نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ملک بالخصوص بلوچستان کا اہم مسئلہ ہے، اس مسئلے کی جڑپینسٹھ سال سے جاری مسائل ہیں جنہیں ہردورمیں حکومتیں مسلسل نظراندازکرتی رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف تسلیاں دی گئیں اوراب مسئلہ ملکی اداروں سے نکل کرعالمی اداروں تک پہنچ چکا ہے۔ بلوچ رہنما نے کہا کہ ان کے بھائی اسداللہ مینگل کا انیس سو چھہترمیں اغواء کا پہلا واقعہ تھا جس کے ذمہ داران کا آج تک پتہ نہیں چل سکا۔ اخترمینگل کا کہنا تھا کہ ایجنسوں نے ڈیتھ سکواڈ قوم پرستوں کوختم کرنے کے لیے بنایا، ساڑھے چارسومسخ شدہ لاشیں کسی سونامی کا نتیجہ نہیں تھیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم خوف اور دہشت کی وجہ سے اپنے علاقوں کونہیں جاسکتے، ناامیدی گناہ ہے لیکن ہم نے تمام اداروں کو آزما کردیھ لیا، عدالت اس لیے آئے ہیں کہ پینسٹھ سال کی ناانصافی ختم ہونے کی کرن نظرآئی ہے۔ اخترمینگل نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ نواب اکبربگٹی ایک سردارتھا لیکن آج ڈیرہ بگٹی میں سولہ سرداروں کے باوجود امن نہیں، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مصنوعی قیادت نے کبھی صوبے کا دورہ تک نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وفاق بلوچستان کے مسئلے پرپالیسی بیان دینے کے بجائے مثبت اقدامات کرے۔ لاپتہ افراد کا معاملہ بڑا سوالیہ نشان ہے، کیس کو نتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں اس کے لیے آخری حد تک جائیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا دیکھے گی کہ سپریم کورٹ کس حد تک جاسکتی ہے، آئین کی عملداری سے ہی لوگوں کو تحفظ ملے گا۔ ہم سیاسی لوگ ہیں اور نہ سیاسی ڈائیلاگ کرسکتے ہیں۔ جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیے کہ کیس کی انہتر سماعتیں ہوچکی ہیں لیکن معاملہ جوں کا توں ہے۔ اختر مینگل کی موجودگی بتاتی ہے کہ انہیں پاکستان مخالف کہنے والے غلط ہیں۔
بلوچ رہنما کے بیان پر سپریم کورٹ نے
آئی جی ایف سی،چیف سیکرٹری بلوچستان، وفاقی سیکرٹریزداخلہ اور دفاع سے جواب طلب کرلیا ہے۔ عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو اخترمینگل کا جواب حکومت تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔

مزیدخبریں