جسٹس اعجازافضل خان اورجسٹس اعجازچوہدری پر مشتمل دورکنی بنچ نے بابراعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، جس میں بابراعوان نے اپنے دلائل مکمل کرلیے ہیں۔ معافی نامے کے حوالے سے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے بابراعوان نے کہا کہ مشروط معافی نامہ قبول کرنا عدالتی روایت ہے، وہ عدالتی وقارکا احترام کرتے ہیں اس لیے ان کا غیرمشروط معافی نامہ قبول کیا جائے۔ عدالتی وقت میں کمی کے باعث جسٹس اعجازافضل خان نے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کوہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پربطوروکیل استغاثہ اپنے دلائل کا آغاز کریں۔