سارک اینٹی کرپشن کانفرنس اسلام آباد میں شروع: غربت مٹانے کے لئے بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہے: صدر ممنون

Sep 27, 2016

اسلام آباد (نیوز ایجنیسیاں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 2 روزہ سارک اینٹی کرپشن کانفرنس گزشتہ روز شروع ہوگئی۔ کانفرنس آج 27 ستمبرکو بھی جارہی رہے گی، اسکی میزبانی پاکستان میں قومی احتساب بیورو (نیب)کررہا ہے۔ کانفرنس میں بھارتی سینٹرل ویجی لینس کمشن کے سربراہ شری پریمانشو بسواس کی سربراہی میں بھارت کا وفد شرکت کر رہا ہے۔ اسکے علاوہ سارک کے رکن ممالک سری لنکا، نیپال، بھوٹان، مالدیپ کے وفود شرکت کررہے ہیں۔ بنگلہ دیش اور افغانستان کی طرف سے کانفرنس میں شرکت کیلئے وفد نہیں بھیجے گئے۔ اجلاس میں مالدیپ کے وفد کی سربراہی حسن لطفی، نیپال کی گنیش راج جوشی، سری لنکا کی ٹی بی ویراسوریا اور بھوٹان کے وفد کی سربراہی کنلے ینگزوم کررہے ہیں جبکہ سارک تنظیم کے مندوبین سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ غربت مٹانے اور سارک ممالک کے عوام کی ترقی کیلئے بدعنوانی کا خاتمہ نتہائی ضروری ہے، کرپشن عالمی مسئلہ ہے جس پر تمام ممالک کو مل کر حکمت عملی بنانا ہو گی، بدعنوان عناصر کیخلاف اقدامات کے دوران اختیارات کا استعمال احتیاط سے کیا جائے جبکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیب کے چیئرمین قمر زمان چودھری کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں جنوبی ایشیا میں کرپشن کی بنیادی وجوہات پر غور کیا جائیگا جبکہ رکن ممالک کرپشن کیخلاف جنگ میں اپنے تجربے سے دیگر ممالک کو بھی آگاہ کریں گے۔ اس کانفرنس سے سارک ممالک کو کرپشن کیخلاف ملکر کام کرنے کا موقع ملے گا جو خطے میں ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون وانصاف وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا کہ حکومت پاکستان نے کرپشن کیخلاف عدم برادشت کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور انسداد بد عنوانی کیلئے وفاقی اور صوبائی ادارے بھر پور انداز میں کام کر رہے ہیں۔ سارک ممالک میں کرپشن سمیت دہشت گردی، قانون کی حکمرانی، منشیات کی سمگلنگ اور سائبر کرائمز بڑے چیلنجز ہیں، کرپشن کے خاتمے کیلئے سارک ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ افتتاحی سیشن سے چئیرمین نیب قمر زمان چودھری اور نیپال کے وفد کے سربراہ نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پرمستقبل کے لائحہ عمل کے لئے مشتر کہ اعلامیہ جاری کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ نیب نے پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے، حکومتی پالیسیوں سے تین سال میں پاکستان کی بین الاقوامی رینکنگ بہتر ہوئی، پاکستان بدعنوانی کے خاتمے کیلئے سارک ممالک کو ہر ممکنہ تعاون فراہم کریگا۔ اینٹی کرپشن فورم کا قیام سارک ممالک کے مفاد میں ہے، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ سیمینار کا مقصد خطے سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہے۔ سیمینار سے ایک دوسرے کے تجربات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ وفود سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ممنون نے مزید کہاکہ ہر قسم کے دبائو کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کام کرنا ضروری ہے۔ ملاقات میں چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر زمان چوہدری اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ صدر نے کہا کہ ترقی پزیر ممالک میں بد عنوانی کی وجہ سے وسائل کا ضیاع تشویشناک ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بدعنوان عناصر کو ضرور پکڑا جائے لیکن ان کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے دوران اختیارات کا استعمال احتیاط سے کیا جائے تاکہ بے قصور لوگ نشانہ بننے سے محفوظ رہیں۔ عالمی برادری اپنے وسائل کو بچانے کے لیے بدعنوانی کے خاتمے پر یکسو ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے عالمی اداروں نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔ وفد نے صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ پاکستان سے تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورخطے میں امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

مزیدخبریں