روس کے ایک دور افتادہ کوہستانی علاقے میں پاک روسی فوجی مشقیں ”دروزیہ“ 2017ءشروع ہو گئی ہیں۔ دروزیہ روسی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے ”دوستی“۔ مشقیں دو ہفتے جاری رہیں گی۔ ان مشقوں میں دونوں ملکوں کے سپیشل دستے انسداد دہشت گردی کے آپریشن کرینگے اور پہاڑی علاقوں میں کارروائی کی بائیس سے زائد مشقیں کی جائیں گی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ دو ہفتے تک جاری رہنے والی یہ مشقیں ملاحظہ کرنے کیلئے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں روس کا دورہ کرینگے۔
ان مشقوں کی محض اتنی اہمیت ہی نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جدید ٹیکنیکوں کو استعمال کرنے کیلئے دونوں ملک ایک دوسرے کے تجربوں سے استفادہ کرینگے بلکہ یہ بھی ہے کہ ان مشقوں کو دونوں ملکوں کے درمیان فروغ پاتے تعلقات میں سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے۔ دونوں ملک گزشتہ کئی عشروں سے ایک دوسرے سے بہت دور تھے، بلکہ تعلقات میں سخت سرد مہری پائی جاتی تھی، اسکی ایک وجہ یہ تھی، کہ سرد جنگ کے دوران پاکستان امریکہ اور مغربی ممالک کا حلیف تھا۔ دوسری بڑی وجہ یہ تھی کہ بھارت نے سوویت یونین کے ساتھ قریبی تعلقات کو پاکستان اور روس کے درمیان تلخیاں پیدا کرنے کیلئے استعمال کیا۔ اب جبکہ بھارت کی نام نہاد غیر جانبداری بے نقاب ہو گئی ہے تو روس نے علاقے میں پاکستان کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسکے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت محسوس کی ہے، یوں دونوں ملکوں کے قریب آنے سے برسوں کی غلط فہمیاں دور ہو گئیں۔ تعلقات میں بہتری کا خطے کے امن و استحکام اور دہشتگردی کے خلاف جنگ پر مثبت اثر پڑے گا۔ علاوہ ازیں سی پیک منصوبے کی تکمیل کے بعد روس کی گرم پانیوں تک رسائی کی راہ ہموار ہو جائےگی جس کے خواب وہ صدیوں سے دیکھتا رہا ہے۔
پاک روس ”دوستی مشقیں“
Sep 27, 2017