بیجنگ (اے پی پی) پاکستان اور چین کی مشترکہ فضائی مشق ”شاہین 6“ کے دوران شامل مغربی چین میں دہشت گرد قوتوں کو ختم کرنے کی مشق کی گئی۔ یہ بات چین کی پیپلزلیبریشن آرمی فضائیہ کے ویسٹرن تھیٹرکے کمانڈر ژان ہوشن نے چینی ذرائع ابلاغ کو بریفنگ میں بتائی۔انہوں نے کہاکہ اس مشق کا بنیادی مقصد قومی سلامتی اوردونوں ممالک کے عوام کو تحفظ فراہم کرناہے۔انہوں نے کہاکہ ”شاہین 6“ مشق 7 ستمبر سے جاری ہے اورپہلی بار اسے میڈیا کیلئے اوپن رکھا گیاہے۔ پاک فضائیہ اورچین کی پیپلز لیبریشن آرمی ائیرفورس کی مشترکہ تربیتی مشق ”شاہین چھ“ 27 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔ ان مشقوں میں جے ایف 17 تھنڈر، میراج، ایف سیون پی جی اور زیڈ ڈی کے جبکہ چینی فضایئہ کے جے 8، جے الیون، جے ایچ سیون اور کے جے 200 اواکس سمیت زمینی افواج بشمول زمین میں فضاءتک مار کرنے والے میزائل اور راڈار ٹروپس حصہ لے رہے ہیں۔ یہ مشق 7 ستمبر سے کورلا ائیربیس چین میں جاری ہے۔ پاک فضایئہ کے دستے میں جنگی پائلٹ، ائیرڈیفنس کنٹرولرز اور تکنیکی گراونڈ عملہ شامل ہے۔ مشق کے دوران پاکستان اورچینی فضایئہ ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے ایک ہی طرح کے فائٹر جہازوں میں بیٹھتے ہیں۔ اس سے پہلے کے مشق میں دونوں فضایئہ سے تعلق رکھنے والے اہلکار صرف ایک جہاز میں ایک ساتھ بیٹھتے رہے تاہم اس بار جنگی تجربات اورمہارت سے بھی استفادہ کیا جارہاہے۔ پاک چین مشترکہ تربیتی کمانڈ آفس کے سربراہ لی وین گانگ نے ”اے پی پی“ کو بتایا کہ ایک ہی فائٹرجہاز میں بیٹھنے سے دونوں ممالک اوران کی متعلقہ افواج کاایک دوسرے پر اعتماد اورگہرے رشتوں کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ چینی ہوابازوں کی ٹیم کے سربراہ چن لائی نے کہاکہ اس مشق سے تربیت حاصل کرنے والوں کو بہت فائدہ ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جدید فضائیہ کی تشکیل وتعمیر کیلئے ہمیں دیگر ممالک کی افواج کے تجربات سے سیکھنا چاہئے کیونکہ صرف اسی صورت میں ہم کثیرالجہتی اہداف کو حاصل کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔