لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور اور اسلام آبادایئر پورٹس کی نجکاری کیخلاف حکم امتناعی میں 3اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے قرار دیا کہ آئندہ اس کیس کی سماعت روازنہ کی بنیاد پر ہوگی۔ لاہور ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ عامر سعید راں کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل نے نشاندہی کی کہ سول ایوی ایشن ایکٹ کے تحت ائیر ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن سروسز مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد نہیں کی جا سکتی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجکاری کے خلاف پہلے سے دائر درخواست پر عدالت عالیہ کو نجکاری نہ کرنے سے متعلق یقین دہانی کروائی جس پر عمل نہیں ہوا درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ائیر پورٹس کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے سپرد کرنا قومی سلامتی کے خلاف ہے ائیر پورٹس کے رن ویز اور ریڈار سسٹم پاک فضائیہ کے بھی زیر استعمال ہوتے ہیں سول ایوی ایشن کی مینجمنٹ غیر ملکی کمپنی کے پاس چلی گئی تو ملکی دفاع پر بہت بڑا سوالیہ نشان اٹھے گا۔ عدالت حکومت پاکستان کو ائیرپورٹس کی نجکاری کالعدم قرار دی جائے۔ فاضل عدالت نے حکم امتناعی میں 3اکتوبر تک توسیع کر دی اور واضح کیا کہ آئندہ اس کیس کی سماعت روازنہ کی بنیاد پر ہوگی۔