سکیورٹی حصار توڑ کر نواز شریف کے قریب آنے کی کوشش‘ اہلکاروں کا رپورٹر پر تشدد‘ صحافتی تنظیموں کا احتجاج

اسلام آباد (وقائع نگار) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی احتساب عدالت پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں میاں نوازشریف کے سکیورٹی اہلکاروں نے نجی ٹیلی ویثرن کے رپورٹر کو زودوکوب کیا اور تشدد کرکے عدالت سے باہر پھینک دیا جس پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے عدالت کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کے روئیے اور جرنلسٹ عامر سعید عباسی پر تشدد کی بھر پور احتجاج کیا اور واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف جب احستاب عدالت میں پیش ہوئے تو اس دوران کوریج پر مامور ایک نجی ٹی وی چینلز کے رپورٹر عامر سعید عباسی پر نواز شریف کے ذاتی محافظوں نے دھاوا بول دیا جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے پمز منتقل کیا گیا طبیعت سنبھلنے پر متاثرہ صحافی نے گفتگو کرتے ھوئے بتایا کہ میں صحافتی فرائض سر انجام دے رہا تھا کہ سابق وزیر اعظم کے فوٹو گرافرجو عدالت میں تصویریں بنارہے تھے انہیں ایک طرف ہونے کا کہا گیا تو ان کے محافظوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا‘ ممکن ہے کہ مجھے یہ مذید نقصان پہنچائیں گے اسلام آباد میں صحافی پرہونے والے تشدد پر تمام صحافتی تنظیموں نے اندورن و بیرون شہر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے انکو کٹہرے میں لایا جائے۔ دریں اثناء نواز شریف احتساب عدالت پیشی کے موقع پر کافی پراعتماد نظر آئے اور کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کی وجہ سے عابد شیر اور مشاہد اللہ کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...