اسلام آباد(صباح نیوز)الیکشن کمشن نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جانب سے نیا صدر منتخب نہ کرنے پر نوٹس جاری کر دیا۔مسلم لیگ ن اب انتخابی نشان کی اہل نہیں رہی ۔پارٹی سیکرٹری جنرل چوہدری احسن اقبال سے تین اکتوبر کو جواب طلب کر لیا گیا ہے۔(ن) لیگ کے آئین کے مطابق قائم مقام صدر کی مدت 45 دن ہے جو کہ 11 ستمبر کو مکمل ہو چکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے احسن اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ نے مقررہ مدت میں پارٹی صدر کے انتخابات نہیں کروائے اس لیے (ن) لیگ اب انتخابی نشان کے لیے اہل نہیں رہی۔ احسن اقبال سے کہا گیا ہے کہ وہ تین اکتوبر کو خود یا وکیل کے ذریعے صبح دس بجے پیش ہوں الیکشن کمشن اس معاملہ کی سماعت کرے گا اور فیصلہ کرے گا کہ (ن) لیگ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کی اہل ہے یا نہیں جبکہ متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ (ن) لیگ کو ضمنی انتخابات میں شیر کا انتخابی نشان الاٹ نہ کیا جائے (ن) لیگ کے قائم مقام سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو الیکشن کمشن کی لیگل برانچ کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا ہے نوٹس چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار رضا محمد خان کی منظوری سے بھجوایا گیا ہے۔دوسری جانب پارٹی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق کیس میں مسلم لیگ ن نے اپنا جواب الیکشن کمشن میں جمع کرادیا ہے،جواب میں کہا گیا الیکشن کمشن کے پاس کسی سیاسی جماعت کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار نہیں ہے۔منگل کو چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمشن نے مسلم لیگ کی پارٹی رجسٹریشن ختم کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے نواز شریف کی جانب سے پارٹی چئیرمین راجہ ظفر الحق کا درخواستوں کیخلاف جواب الیکشن کمشن میں جمع کرایا۔جواب میں کہا گیا کسی سیاسی جماعت کو کسی شخص یا درخواست گزار کی خواہش پر ڈی ٹوٹیفائی نہیں کیا جا سکتا ، اسکے لئے آئین کے آرٹیکل سترہ میں سیاسی جماعت کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا طریقہ کار موجود ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے وکیل کا کہنا تھا کہ پارٹی رجسٹریشن کیس میں درخواست گزار کی جانب سے بدنیتی پر مبنی الزامات لگائے گئے ہیں، الزامات کا مقصد بلیک میل اور ہراساں کرنا ہے۔ جہانگیر جدون کا کہنا تھا کہ کوئی قانون ایک نااہل شخص کو پارٹی کی قیادت سے نہیں روکتا ، نواز شریف کے خلاف درخواست گزار کے الزامات بے بنیاد اور غیر منطقی ہیں ۔(ن )لیگ کی جانب سے دلائل دینے کے بعد چیف الیکشن کمشن سردار رضا نے کیس کی سماعت18اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔