اسلام آباد (صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ وزارت سے مستعفی نہیں ہو رہا‘ معمول کے مطابق وزارت کے معاملات نمٹا رہا ہوں۔ نوازشریف کی پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کے استفسار پر اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ بدستور وزارت خزانہ کا کام جاری رکھیں گے استعفیٰ کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ قیاس آرائی ہے ایسا کچھ نہیں۔ اجلاسوں کی صدارت کر رہا ہوں۔ مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے نہ مستقبل میں ایسا کوئی امکان ہے ۔ دریں اثناء احتساب عدالت میں آج وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فردجرم عائد کی جائے گی۔اسحاق ڈار 25 ستمبرکے عدالتی حکم پر مزید 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروائیں گے، احتساب عدالت کے جج بشیر احمد نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کریں گے۔ 10لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرا دیئے تھے جس پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے ضمانت منظورکرلی تھی عدالت نے ان پرفرد جرم عائد کرنے کے لئے ریفرنس، جے آئی ٹی رپورٹ اور دیگر منسلک دستاویزات کی 23جلدیں اسحاق ڈار کے حوالے کر دی تھیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ یاد رہے کہ اس مقدمہ میں کوئی اور شریک ملزم نہیں اس لئے امکان ہے کہ اس ریفرنس کی باقاعدہ سماعت کا آج ہی آغاز کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کے وکیل کی جانب سے وفاقی وزیرخزانہ کوپیشی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جائے گی۔