سکھر(نامہ نگار) میلاد مصطفیٰ کمیٹی پاکستان سکھر کی علماء کونسل کے رکن علامہ حافظ محمد مستقیم قادری نے کہا ہے کہ سید الشہداء حضرت سیدنا امام حسین ؓ کی جدوجہد کا مقصد اسلامی سلطنت کے وقار کو قائم رکھنا تھا، یزید کی تخت نشینی اسلامی تعلیمات کی نفی کر رہی تھی، قرآن و سنت کے نظام کو چیلنج کیا جا رہا تھا، ایسے حالات میں امام حسین ؓ نے یزید کی بیعت کے بجائے اعلائے کلمتہ الحق بلند کر کے دینی اقدار اور اسلامی نظام کو توڑنے کی سازش ناکام بنائی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میلاد مصطفیٰ کمیٹی پاکستان سکھر کے زیر اہتمام محفل درود شریف اور یاد شہدائے کربلا کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں شکیل احمد صدیقی، حاجی تسنیم احمد ، حاجی عبدالرشید اجمیری، عبدالحفیظ انصاری، حاجی انور وارثی، مسعود سلطان، حاجی اعجاز میمن، اصلاح الدین شیخ، آغا تابش پٹھان، کاشف مغل اور دیگر نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام سیدنا امام حسین کامرکز و محور رضائے الہٰی کا حصول اور بقائے دین تھا تکمیل دین کے بعد اسلامی نظام کا تحفظ کر کے شہدائے کربلا نے شہادتوں اور قربانیوں کی تاریخ رقم کی انہوں نے کہا کہ باطل اور طاغوتی قوتوں کی مزاحمت کیلئے پیغام حسین کو اپنانے کی ضرورت ہے، حسینیت اور یزیدیت کی جنگ آج بھی جاری ہے، مسلمانوں کو قتل کرنے والے یزیدیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ امام حسین ؓ کے پیروکار امام عالی مقام امام حسین ؓ کے اعلیٰ و ارفع مشن جاری رکھیں گے اور طاغوت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان دین اسلام کی حفاظت کیلئے حسینی راہوں پر چلتے رہیں گے امریکہ، بھارت، اسرائیل اور برما دراصل دور عہد حاضر کی یزیدی طاقتیں ہیں، سانحہ کربلا سے اقامت دین کیلئے قربانیاں دینے کا درس ملتا ہے، مسلم نوجوان خرافات اور فضولیات سے کنارہ کشی کر کے حسینیت کے علمبردار بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ محرم صبر و استقامت ، مذہبی ہم آہنگی برداشت اور تحمل کا درس دیتا ہے، اس موقع پر اسلام کی سربلندی، عالمی سطح پر مسلمانوں کی عظمت رفتہ بلند و بحال ہونے اور ملک بھر میں امن و امان قائم رہنے کی خصوصی دعائیں کی گئیں۔