نجی جیل میں مقید کسانوں اور لاپتہ طالبعلم کی بازیابی کیلئے مظاہرے و دھرنے

حیدرآباد(نمائندہ نوائے وقت) حیدرآباد پریس کلب کے سامنے درجنوں افراد نے مظاہرے کرکے اپنے مسائل حل کرانے کی کوشش جاری رکھی۔ حیدرآباد کے علاقے بھٹائی ٹائون سے 2 ماہ قبل پراسرار طورپر لاپتہ ہونے والے 16 سالہ طالب علم سیف جتوئی کی بازیابی کے لئے ان کے والد معروف ادیب حبیب جتوئی کی قیادت میں لواحقین اور سول سوسائٹی نے احتجاج کیا۔ مٹیاری کے گوٹھ ساتھی کھوسو کی رہائش افراد نے وڈیرے اورپولیس کے ظلم کے خلاف مسماۃ سبھائی کھوسو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کہا کہ علاقے کے زمیندار سے ان کی ساڑھے تین لاکھ روپے کی رقم واپس دلائی جائے جو زمیندار نے ان کے بیٹے سلیم سے بطور قرض لی تھی اب رقم کے مطالبے پر پولیس کے ذریعے ہراساں کررہا ہے۔ ننگرپارکر کے گوٹھ مٹھڑیو جونیجو کی رہائش ی مسماۃ گوری کولہی نے زمیندار کی نجی جیل سے اپنے شوہر راوتو کولہی‘ بیٹے بالم‘ کنہیا زوجہ بالم سمیت آٹھ افراد کی رہائی کے لئے احتجاج کیا۔ ٹنڈو الہ یار کے علاقے رابعہ سٹی کی رہائشی چار بچوں کی ماں مسماۃ نورجہاں زوجہ دھنی بخش کولاچی نے شوہر کا علاج سرکاری خر پر کرائے جانے کے لئے احتجاج کیا۔ مہران یونیورسٹی کے برطرف ملازم شفقت کندھر نے اپنی بحالی کے لئے معذور افراد نے سرکاری ملازمتوں میں مختص کوٹہ پر عمل نہ ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔ پٹھان کالونی میں واقعہ درگاہ روحی بابا کے عقیدتمندوں اور مریدیں قاری محمود خان‘ خلیفہ محمد اصغر‘ قاری سلیم اور دیگر نے مطالبہ کیا ہے کہ درگاہ کے لنگر خانے پر کیا گیا غیر قانونی قبضہ ختم کرایا جائے ۔ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کراکے قبضہ ختم کرایا جائے۔ علاوہ ازیں۔ حیدرآباد کے علاقے سیری کی مسماۃ ثریا زوجہ خان ملاح نے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ انہیں شوہر کے ظلم اور تشدد سے بچایا جائے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسماۃ ثریا نے مطالبہ کیا کہ انہیں شوہر کے ظلم اورزیادتیوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن