اسلام آباد (نواز رضا + سلطان سکندر) بزرگ سیاستدان بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراﷲ خان کی 15 ویں برسی کے موقع پر مقامی ہوٹل میں ان کے صاحبزادے نوابزادہ افتخار احمد خان کی زیرسرپرستی قومی تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا جس میں پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مہمان خصوصی تھے جنہوں نے سٹیج کے پیچھے پینا فلیکس پر محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ نوابزادہ نصراﷲ خان کی تصاویر دلچسپی سے دیکھیں۔ سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی‘ آزاد کشمیر کے اپوزیشن لیڈر چودھری محمد یاسین اور پی پی پی کے سینئر رہنما ملک حاکمین خان اگلی نشستوں پر بیٹھے تھے۔ ملک حاکمین خان نے شدید علالت کے باوجود تقریب میں شرکت کی۔ نوابزادہ مرحوم کے پوتے عدنان احمد خان نے قومی تعزیتی ریفرنس کے انتظامات اور رابطوں میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری اور دیگر مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا تنویر نے زمانہ طالب علمی میں نوابزادہ نصراﷲ سے ہونے والی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ گورنمنٹ کالج لاہور سے فارغ ہو کر نکلسن روڈ پر نوابزادہ نصراﷲ کی محفل میں بیٹھا کرتے تھے۔ سیج سیکرٹری نے ملک حاکمین کی جمہوریت کے لئے خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کا نوابزادہ نصراﷲ سے دیرینہ تعلق تھا۔ یوسف رضا گیلانی کو تقریر کرنے کا موقع تو مل گیا تاہم راجہ پرویز اشرف‘ سید خورشید شاہ اور چودھری یٰسین اور ملک حاکمین اور نوید قمر کو نہ مل سکا۔