اڑتالیس ازخود نوٹسز پر عملدرآمد کی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع

لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس کے حکم پر 48 ازخودنوٹسز پر عمل درآمد کی رپورٹس سپریم کورٹ کے روبرو جمع کرا دی گئیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امتیاز احمد کیفی کی جانب سے سپریم کورٹ میں رپورٹس جمع کرائی گئیں۔پی آئی سی میں فارماسسٹ کی بحالی کے عدالتی فیصلے پرعمل درآمد کی رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے۔ سیکرٹری اوقاف کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ میں درباروںکے ذریعے ہونے والی آمدن کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔جمع کرائی گئی رپورٹس میں پولیس کی جانب سے نعلین پاک کی بازیابی سے متعلق نامکمل رپورٹ بھی شامل ہے۔ دو ہزار دومیں نعلین پاک کی ہونے والی چوری میں پولیس کی جانب سے کوئی کارکردگی سامنے نہیں آئی۔ سیکرٹری اوقاف نے آئی جی پنجاب کو تفتیش جلد مکمل کے لئے چٹھی لکھ دی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بنیادی حقوق کی درخواستوں پر نوٹس لیتے ہوئے احکامات صادر کئے تھے۔ گلشن اقبال بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والے فصیح الدین کے والدین کی جانب سے معاوضہ کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست کی رپورٹ بھی شامل ہے۔ تحصیلدار ماڈل ٹاؤن کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاوضہ کی رقم مرحوم کی بیوی اورقانونی وارث شبانہ کو ادا کی گئی۔دیگر نوٹسز سے متعلق بھی رپورٹس جمع کروا دی گئیں۔

ای پیپر دی نیشن