واشنگٹن (کے پی آئی )عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان اور بھارت کی باہمی تجارت کا سالانہ حجم اس وقت لگ بھگ دو ارب ڈالر کے قریب ہے۔ تاہم، اگر اسلام آباد اور دہلی باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، تو دوطرفہ تجارت کی سطح کو 37 ارب ڈالر تک بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔یہ بات جاری کردہ عالمی بینک کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے، جس میں جنوبی ایشیا کے ملکوں کے درمیان تجارت کے وسیع ممکنہ مواقع کا احاطہ کرتے ہوئے ان کے راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق، جنوبی ایشیا کے دو بڑوں ملکوں پاکستان اور بھارت کی باہمی کشیدگی کی وجہ سے ناصرف دونوں ملکوں کی باہمی تجارت پر منفی اثر پڑ رہا ہے بلکہ خطے کی تجارت بھی اس وجہ سے متاثر ہو رہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیادونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی راہ میں وہ رکاوٹیں ہیں جن کا تعلق براہ راست تجارتی معاملات اور غیر تجارتی معاملات سے ہے اور جب تک ان کو دور نہیں کر لیا جاتا ان کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافہ ممکن نہیں۔پاکستان کی تجارتی برادری کے اہم رکن اور پاکستان افغانستان مشترکہ چیمبر آف کامرس کے سربراہ زبیر موتی والا نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے کہا کہ "ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت تجارت کا حجم 37 ارب ڈالر ہوسکتا ہے جو کہ میری رائے میں یہ اندازہ بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے‘‘۔
کشیدگی سے پاکستان، بھارت تجارت پر منفی اثر پڑرہا ہے: عالمی بنک
Sep 27, 2018