کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں رواں مالی سال کے بقیہ نو ماہ کے بجٹ پر بحث کے تیسرے روز اٹھارہ ارکان نے حصہ لیا۔ بیشتر اراکین نے بجٹ پر کم جبکہ مخالفین کو ہدف تنقید بنایا بعض ارکان نے غیر پارلیمانی الفاظ بھی استعمال کئے جس پر زبردست احتجاج بھی دیکھنے میں آیا۔ سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں تلاوت کلام پاک، نعت اور فاتح خوانی کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے مفتی قاسم فخری نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مساجد اور مدارس کو تمام یوٹیلٹیز بلوں سے مستثنی قرار دیا جائے بلدیہ کے علاقے کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا دس لاکھ کی آبادی والے علاقے میں کوئی بڑا ہسپتال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے لوگ برتن لیے لیے پھرتے ہیں میٹھا پانی تو دور کھارا پانی بھی نہیں ملتا دو ہفتے میں بلدیہ ٹائون کا مسئلہ حل نہ ہوا تو عوام سڑکوں پر ہونگے میں بھی اس احتجاج میں شرکت کرونگا۔ مفتی قاسم فخری کا کہنا تھا کہ افسوس کہ جب سابق صدر آصف زرداری کے خلاف بات کی گئی تو آپ نے غصہ کیا مگر جب نبیؐ کی شان میں گستاخی ہوئی تو آپ لوگ غصہ نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ہالینڈ کی مذمت کی جانی چاہیے ہم سب کھڑے ہو کر احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ تمام اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر احتجاج میں انکا ساتھ دیا۔ پیپلزپارٹی کی ناہید انصاری نے کہا کہ ضلع نوشہرو فیروز کی عوام کو ماضی میں وہاں کے جتوئی صاحبان نے نظرانداز کیا لیکن اب وہاں کی عوام میں شعور پیدا ہوگیا ہے انہوں نے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کا امن برباد کرنے والے کس منہ سے دونوں شہروں میں قیام امن کی بات کررہے ہیں۔ رکن پی ٹی آئی ارسلان تاج گھمن نے بجٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے بجٹ کا ایک بڑا حصہ کرپشن کی نظر ہوجاتا ہے لہٰذا سندھ میں کرپشن کا محکمہ بنادیا جائے تاکہ یہ قصہ ہی ختم ہوجائے۔ انہوں نے لاڑکانہ کے ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق تصاویر بھی ایوان میں لہرائیں۔ پیپلزپارٹی کے ممتاز چانڈیو اور ساجد بانبھن نے اپنی بجٹ تقاریر میں صوبائی بجٹ اور حکومتی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی کی کارکردگی ہی ہے کہ جس کے بل بوتے پر عوام نے انہیں دوبارہ منتخب کیا ہے۔ ایم کیوایم کے علی خورشیدی نے صوبائی بجٹ کو لیکر حکومت کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کے گیارہ سالہ دور حکومت نے صوبے کو سوائے خشک سالی اور قحط کے سواکچھ نہیں دیاکراچی کو کربلا بنادیا گیا۔ جی ڈی اے کے ڈاکٹر رفیق بانبھن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا کوئی وزیر صوبے میں کرپشن سے انکار نہیں کریگا میں آج پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت سے عوام کی طرف سے ڈیل کرنا چاہتا ہوں سندھ حکومت ایک سال کرپشن کرے اور ایک سال کام کرے۔ پی ٹی آئی کے رکن جمال صدیقی نے کہا کہ واٹر بورڈ کے افسران نے خود زمینیں خریدی اور کے فور کے منصوبے کو مہنگے داموں فروخت کی جس سے منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوا کے فور منصوبے کا پروجیکٹ ڈائریکٹر نان ٹیکنیکل افسر کو لگایا گیا ہے سارے آر او پلانٹس ایک ہی کمپنی نے لگائے جو نوے فیصد بند پڑے ہیں لیکن کمپنی اتنی بااثر ہے کہ اس کے خلاف صوبائی حکومت اینٹی کرپشن میں بھی نہیں گئی۔ انہوں نے سندھ حکومت کے طرز حکمرانی اور بدعنوانی کے حوالے سے کئی سوالات اْٹھائے۔رکن ایم کیوایم ندیم صدیقی نے کہا کہ پیپلزپارٹی پچاس سالوں سے مختلف ادوار میں حکومتوں میں رہی اب پیپلزپارٹی سے تمام حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے اویس قادر شاہ نے کہا کہ خدارا خلائی مخلوق سے مت ڈرو اللہ کی مخلوق سے ڈرو خدا کی مخلوق اٹھ کھڑی ہوئی تو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی جی ڈی اے کے علی غلام نظامانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی خاتون رکن کی ہمارے رکن وریام فقیر سے متعلق ریمارکس پر ہمیں تکلیف ہوئی ہے ایسا نہیں ہونا چاہئیے دنیا جانتی ہے سندھ میں آپ ووٹ سے نہیں نوٹ کی طاقت پر کامیاب ہوئے ہیں۔رکن پیپلزپارٹی طارق علی تالپور نے کہا کہ چندوں سے ملک نہیں چلتے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سید زوالفقار شاہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران پی ٹی آئی، ایم کیوایم اور جی ڈی اے ارکان و قیادت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کی ایک تصویر آجکل سوشل میڈیا پر وائرل ہے،فواد چوہدری کی اس تصویر میں شہد اور زیتون کے ساتھ مکھیاں بھی بیٹھی ہیں سلیکٹیڈ وزیراعظم سندھ کو اسکا جائز حق دیں۔عمران خان کے لئے سلیکٹیڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا تاہم ڈپٹی اسپیکر نے ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کی۔ سید ذولفقار شاہ نے ایم کیو ایم کو بھی رگڑا دیا اور کہا کہ یہ جو شور کر رہے ہیں ان کا دھندہ بند ہوگیا ہے انکا بھتہ بند ہوگیا ہے ایم کیو ایم بھی کتنی ہیں پتہ نہیں ایم کیوایم نے لوگوں کی لاشیں گرائی ہیں ایم کیوایم نے پاک فوج عام افراد اور پیپلزپارٹی کے کارکنان کی لاشیں گرائی ہیں پاک فوج کو سلام جس نے انکی بدمعاشی ختم کی ہے۔ ذوالفقار شاہ نے کالاباغ ڈیم کے خلاف نعرے لگوائے۔ پیپلز پارٹی کے ریاض حسین شیرازی اور پی ٹی آئی کے سعید اللہ آفریدی نے بھی صوبائی بجٹ پر اظہار خیال کیا۔ بعدازاں سپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس جمعرات کی صبح تک ملتوی کر دیا۔