اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے سرکاری اداروں کے مقدمات میں مبینہ طور پر بھاری فیس لینے کے مقدمے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے عائد کئے جانے والے جرمانے کی رقم کو بھاشا ڈیم فنڈ میں جمع کروانے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اس طرح کا اقدام اعتراف جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ اس مقدمے کی سماعت کے دوران ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کے وکیل اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ ایسے معاملے میں ڈیم فنڈ کو نہ لے کر آئیں۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار کیا کہ وکلا اس ضمن میں سرکاری اداروں سے لی گئی فیس کا کتنے فیصد حصہ ڈیم فنڈ میں جمع کروائیں گے جس پر اعتزاز احسن نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح ڈیم فنڈ میں رقم جمع نہیں کروائیں گے۔ بنچ کے سربراہ نے اعتزاز احسن کو مخاطب کرتے ہویے کہا کہ سپریم کورٹ نے انھیں ایک مقدمے میں پیش نہ ہونے پر دس ہزار روپے جرمانہ کرکے اس کی رقم بھاشا ڈیم میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا لیکن انھوں نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا اور چیف جسٹس کے بقول جرمانے کی رقم ان (چیف جسٹس) کے بیٹے نے جمع کروائی تھی۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فیس یا جرمانے کی رقم ڈیم فنڈ میں دینے کا مطلب اعتراف جرم ہو گا۔