اسلام آباد (اے پی پی+نوائے وقت رپورٹ) فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے لاہور کی معروف ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں اربوں روپے کے گھپلے اور شہریوں سے فراڈ کے الزام میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے داماد کو دبئی سے گرفتار کر لیا۔ متاثرین نے فراڈ کے خلاف لاہور میں وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر شدید احتجاج کیا تھا جس پر وزیراعظم نے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی تھی، مظاہرین نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں فوری طور پر ریلیف دینے کیلئے ڈوبی ہوئی رقم واپس دلائی جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے اس مظاہرے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کی تھی۔ ایف آئی اے نے اس حوالہ سے فوری کارروائی کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے داماد مرتضیٰ امجد کو دبئی سے گرفتار کر لیا۔ متاثرین نے پی ٹی آئی کی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کے مالک ڈاکٹر امجد اور دیگر ملزمان کو واپس لا کر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔ مذکورہ سوسائٹی کے متاثرین کی تعداد 10 ہزار کے قریب ہے جبکہ ڈاکٹر امجد اور اس کے دو بیٹے وزارت داخلہ کو نیب کی طرف سے ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست پر عملدرآمد نہ کئے جانے پر اپریل میں بیرون ملک فرار ہو گئے تھے۔ اس حوالے سے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اب پاکستان کے اندر طاقتور کا بھی احتساب شروع ہو چکا ہے، ماضی میں ایڈن ہائوسنگ کے نام سے سکیم میں پلاٹوں کی فروخت میں بڑا فراڈ ہوا تھا، سینکڑوں افراد نے اس سکیم میں اپنی جمع پونجی خرچ کرکے پلاٹ خریدے لیکن فراڈ کے باعث ان کی رقوم ڈوب گئی تھیں۔ ایڈن سوسائٹی کے مالک اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کے داماد تھے۔ حیران کن طور پر افتخار چوہدری نے خود یہ کیس سنا اور یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے ایڈن سوسائٹی کے مالک کو ریلیف دے دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں بڑا بریک تھرو ہوا اور ایف آئی اے نے افتخار چوہدری کے داماد مرتضیٰ امجدکو دبئی سے گرفتار کرلیا ہے جو اس کیس میں مطلوب تھا۔ فواد چوہدری نے کہاکہ ایڈن سوسائٹی کیس میں مطلوب باقی ملزمان سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلا ن افتخار، بیٹی اور سمدھی کو جلد گرفتار کرلیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کیس کے حوالے سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فواد حسین چودھری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ جو تحقیقات کر رہی ہے وہ روکی جائیں ایک دو ہفتے تک پیپلز پارٹی کو مزید سختی کا سامنا کرنا ہو گا اور اگلے 2‘ 3 ہفتوں میں بلاول کو مزید تنقید کا موقع ملے گا۔ اپنے پراجیکٹس خود ہی آڈٹ کریں گے تو معاملہ حل نہیں ہو پائے گا۔ مقدمہ ہمارے دور کا نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ غداری کا مقدمہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔
سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کا داماد دبئی سے گرفتار
Sep 27, 2018