یوم یکجہتی آج: وادی میں احتجاج، بھارتی قوانین نہیں مانتے، حریت کارکنوں نے نئے پوسٹر لگا دیئے

اسلام آباد، سرینگر (نیوز رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو مسلسل 53ویں روز بھی مختلف علاقوں میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہی اور صورتحال میں بہتری کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے۔ شمال سے جنوب تک کاروبار ی سرگرمیاں مسلسل بند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ موبائل ، براڈبینڈ اور انٹر نیٹ کی تمام دیگر سہولیات بھی بند ہیں۔ سرینگر شہر کے اندرونی علاقے کا زیادہ حصہ ناکوں اور خاردار تاروںکی ذریعے مسلسل بند ہے۔ سخت پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف بین الاضلاعی سڑک رابطے بری متاثر ہوئے ہیں بلکہ فیکٹریوں، صنعتوں اور دیگر کام کے مقامات بند ہونے سے پرانے سرینگر کے باشندوں کے لیے شدید مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ علاقے میں سیمنٹ کی تقریباً نو فیکٹریاں ہیں جہاں 70فیصد سے زائد کارکن مقامی آبادی سے تعلق رکھتے ہیں،جبکہ سیمنٹ کی ترسیل بھی مقامی ٹرکوں کے ذریعے ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق کھریو اور کھنموہ میں تقریباً ہر گھر والے کے پاس ایک ٹرک ہے اورعلاقے میں 1200سے بھی زائد ٹرک اب بیکار پڑے ہیں۔ ایک دوا فروش ارشاد احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ مارکیٹ میں کئی دوائیوں کی قلت پائی جاتی ہے کیونکہ وادی کشمیر میں پائے جانے والے حالات کے باعث ادائیگیوں کی تاخیر کی وجہ سے بہت سی دوا ساز کمپنیوں نے نئے آرڈر لینے سے انکارکیا ہے۔ سرینگر کے علاقے حول اوردیگر علاقوں سے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات ہیں،علاوہ ازیں حریت کارکنوں نے مقبوضہ علاقے میں مختلف مقامات پر بجلی کے کھمبوں ، دکانوںکے شٹروں اور دیواروں پر پوسٹر اور پمفلٹ چسپاں کیے ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر آج 27 ستمبر بروز جمعہ کومنایا جائے گا۔ یہ دن وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق منایا جارہا ہے۔ملک کے اندر تمام نجی و سرکاری ادارے اور تنظمیں سیمینارز اور ریلیاں منعقد کریں گی۔ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں پوری دنیا کے سامنے کشمیر کے لئے آواز بلند کریں گے۔ پوری پاکستانی قوم بھی مقبوضہ کشمیر کے نہتے اور معصوم شہریوں پر بھارتی مظالم مسلسل کرفیو کے خلاف یکجا ہو کر آواز بلند کرے گی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے آج ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے قوم سے اپیل کی ہے وہ اپنے جذبات کا بھر پور اظہار کریں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ نہتے اور مظلوم شہریوں کے لئے آواز بلند کرنا ہر انسان کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ 52 روز سے بدترین کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک تک میسر نہیں۔

ای پیپر دی نیشن