لاہور (نیٹ نیوز) انڈین میڈیا کے مطابق معروف انڈین بزنس مین انیل امبانی نے چینی بنکوں سے لیے جانے والے قرض کے معاملے میں جاری مقدمے کی سماعت کے دوران لندن کی عدالت کو بتایا ہے کہ وہ ان دنوں ایک عام سی زندگی گزار رہے ہیں، ان کے پاس صرف ایک موٹر کار ہے اور وکیلوں کی فیس ادا کرنے کے لیے انھیں زیورات فروخت کرنے پڑے ہیں۔ ایک بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل برطانیہ کی ایک عدالت نے 22 مئی کے اپنے حکم نامے میں انیل امبانی سے کہا تھا کہ وہ 12 جون تک چین کے بنکوں کو 5281 کروڑ روپے کا قرض ادا کریں۔ ان سے بنکوں کو سات کروڑ قانونی فیس دینے کے لیے بھی کہا گیا تھا۔ چینی بنکوں سے لیے جانے والے قرضوں کے سلسلے میں یہ سماعت ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ انیل امبانی انڈیا کے امیرترین شخص مکیش امبانی کے بھائی ہیں۔ انہوں نے عدالت میں یہ تسلیم کیا کہ حال تک وہ انڈیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتے تھے لیکن ان کے پاس اب صرف ایک لاکھ دس ہزار ڈالر کی ایک پینٹنگ ہے۔ ان کی اس بات پر چینی بنکوں کے وکیل نے ان سے پوچھا کہ وہ ٹینا اور انیل امبانی کلیکشن کے بارے میں معلومات کیوں نہیں دیتے تو امبانی نے کہا: 'یہ میری اہلیہ کا کلیکشن ہے۔ چونکہ میں ان کا شوہر ہوں اس لیے انھوں نے یہ بتانے کے لیے میری اجازت مانگی تھی۔