لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما جلیل احمد شرقپوری نے کہا ہے کہ میں میاں صاحب کے اداروں کے خلاف موقف کی تائید نہیں کرسکتا۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے وطن کا کوئی تماشا نہ بنائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی نے معطل نہیں کیا نہ ہی شوکاز ملا۔ مجھ سے پوچھا گیا نوازشریف سے جو بات ہوئی اس پر آپ کی کیا رائے ہے۔ میں نے کہا نوازشریف نے جذبات میں آکر یہ باتیں کہیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان کیلئے کام کرتے ہیں۔ نوازشریف قابل احترام ہیں۔لاکھوں لوگ ان سے محبت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے میاں اظہر نے آفر کی آپ کو سینئر لیڈر پنجاب بنانا چاہتےہیں لیکن مجھے کوئی سینیر منسٹری قائل نہیں کر سکی۔
جلیل احمد شرقپوری نے کہا کہ نوازشریف سے ذاتی لڑائی نہیں، ان کی عزت کرتے ہیں۔ میاں صاحب نے جذبات میں آکر اداروں کو نشانہ بنایا۔ میاں صاحب کے بیان سے دل دکھا ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیں تھیں۔ میاں صاحب سے عرض ہے جذبات میں آکر اداروں کو نشانہ نہ بنائیں۔
سیاسی باتیں کریں، کسی ادارے کےخلاف بات قومی مفاد میں نہیں۔ جب کوئی لیڈر ایسی بات کرے گا تو دنیا میں تماشا بنے گا۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سے پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں،ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ن لیگ میری پارٹی ہے کوئی غلطی ہوئی تو معذرت کروں گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ سینئر ہیں ان کو میری بات پر ردعمل نہیں دینا چاہیے تھے،جرم ثابت ہو جائے تو پھر کوئی بھی ہو سزا دیں،نواز شریف ،حمزہ شہباز اور مریم نواز کیساتھ جو ہو رہا ہے وہ زیادتی ہے۔
خیال رہے کہ ذرائع ابلاغ میں جلیل احمد شرقپوری کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری ہونے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
میاں جلیل احمد شرقپوری ان ن لیگی رہنماؤں میں بھی شامل تھے جنہوں نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنے والےاراکین کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔