چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضانے روس کا دورہ کیا اور اس موقع پر شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے ’امن مشن 2021 ئ‘ کے عنوان سے انسداد دہشت گردی سے متعلق ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں کامعائنہ بھی کیا۔ دورے کے دوران جنرل ندیم رضا سے روس کے چیف آف جنرل سٹاف اور چین کے چیف آف جوائنٹ سٹاف کی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے اس موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کی تازہ صورتحال کے بارے میں کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ دنیا کے مختلف علاقوں میں بین الاقوامی بحالی کی سرگرمیوں میں تیزی لانا ہوگی جبکہ افغانستان میں امن قائم کرنا تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے۔ افغانستان میں امن ہی خطے میں امن کی ضمانت ہے۔ اس لیے روس، چین اور پاکستان کو علاقے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جنرل ندیم رضا کے دورۂ روس اور ایس سی او کے رکن ممالک کی عسکری قیادت سے ملاقاتوں سے پاکستان کو دفاعی اور تزویراتی حوالے سے فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ عالمی سطح پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے افغانستان کو چھوڑنے کے بعد وہاں طالبان کی حکومت آ چکی ہے جسے دہشت گردوں کے ہاتھوں سے بچانا بہت ضروری ہے ورنہ وہاں دہشت گرد تنظیمیں پھر اپنے اڈے بنانے میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔ ان بدلتے حالات میں اس وقت ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے ہونے والی مشقیں خطے میں قیام امن کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔ موجودہ حالات میں پاکستان چین اور روس کے ساتھ طویل مدتی بامعنی سٹریٹجک تعاون کو آگے بڑھانے کو اہمیت دیتا ہے۔