وزیراعظم عمران خان نے کراچی سرکلر ریلوے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا ہے۔ منصوبے پر ڈھائی سو ارب روپے لاگت آئے گی۔
افتتاحی تقریب کا انعقاد کراچی میں کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
گزشتہ ہفتے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے کراچی میں ٹرانسپورٹ مسائل کے حل کے لیے کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
کے سی آر ٹریک کی لمبائی تینتالیس کلومیٹر ہو گی اور33 اسٹیشنز تعمیر کیے جائیں گے۔ منصوبہ اٹھارہ سے چوبیس ماہ میں مکمل ہو گا۔سرکلر ریلوے دو ٹریکس پر چلے گی۔ ایک ٹریک سٹی اسٹیشن سے شہرکاچکرلگا کر کینٹ اسٹیشن، دوسرا سٹی اسٹیشن سے دھابیجی جائے گا۔سرکلر ٹرین سٹی اسٹیشن سے چلے گی اور سائٹ، گلشن اقبال، گلستان جوہر سے ہوتی ہوئی واپس سٹی اسٹیشن پہنچے گی۔ راستے میں ٹرین کے تیس اسٹاپ ہوں گے۔ٹریک کی لمبائی تینتالیس کلو میٹر ہوگی۔ بائیس کلو میٹر ٹریک ایلی ویٹیڈ پر بنے گا۔ ٹرین کے راستے میں کئی انڈر پاسز بھی بنائے جائیں گے۔
کراچی سرکلر ریلوے کے نئے ٹریک پر کوئی پھاٹک نہیں ہوگا، بائیس کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر پر بیس ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ہر چھ منٹ بعد ٹرین اسٹیشن پر آئے گی، ہر ٹرین میں چار کوچز ہوں گی۔ جن میں 800 سے زائد مسافر سفر کرسکیں گے۔یومیہ تین سے پانچ لاکھ مسافروں کے مستفید ہونے کا امکان۔ الیکٹرک ٹرین زیادہ سے زیادہ ایک سو بیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑے گی۔وزیر اعظم ایک روزہ دورے کے دوران پارٹی رہنما اور ارکان اسمبلی بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیر اعظم کو سندھ میں پارٹی امور اور ترقیاتی کاموں پر بریفنگ دی جائے گی۔