اسلام آباد (عترت جعفری) سینیٹر اسحاق ڈار کے لئے معیشت کو سنبھالا دینا آسان ٹاسک نہیں ہو گا۔ ملک کو قرضوں کے بوجھ کے ساتھ بدترین سیلاب کی تباہی، روپے کی قدر میں تنزلی اور اس کے ساتھ، ملک کا ترقیاتی پروگرام بھی پیسے کی کمی کی وجہ سے مشکل میں ہے، بجلی کے بلز کی وجہ سے پہلے ہی عوام مشکلا ت شکار ہیں، مہنگائی کی شرخ بہت زیادہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہے جس کا ریویو 30ستمبر کے بعد ہو سکتا ہے۔ نئے وزیر خزانہ کو آئی ایم ایف کے ساتھ رعایات کے حصول کی بات چیت کرنا ہو گی، جس میں خاص طور پر پرائمری خساہ اور بجٹ خسارہ کے اہداف میںکچھ نرمی پیدا کرانا ہو گی ۔گزشتہ روز ان کے وزیر خزانہ بننے کی اطلا ع کا مثبت اثر ظاہر ہوا ہے۔ سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں ہوا جس کی وجہ تجزیہ کاروں نے تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ کے طور پر اسحٰق ڈار کی تقرری کو قرار دیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی سے بحالی دیکھی گئی اور کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ نے اسحاق ڈار کے وزیر خزانہ بننے کو مثبت طور پر لیا ہے اور اس سے امید کا رجحان پیدا ہوا ہے کہ سینیٹر ڈار معیشت کو سنبھالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اسحاق ڈار نے گذشتہ دور حکومت میں بھی ڈالر کی بڑھتی قدر کو قابو کیا تھا۔
قرضوں کا بوجھ، سیلاب: اسحاق ڈار کیلئے ٹاسک آسان نہیں
Sep 27, 2022