طریقہ تعلیم پر نظرثانی ، ٹیچر ایجوکیشن،نصابات کی اپ گریڈنگ ،اخلاقی اقدار پر مبنی تعلیمی نظام متعارف کرا نے کےلئے مشترکہ پالیسی ترتیب دی جائے

Sep 27, 2022


اسلام آباد(نا مہ نگار)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں "ریسرچ اینڈ پریکٹسسز اِن ایجوکیشن"کے موضوع پردو روزہ چھٹی عالمی کانفرنس گذشتہ روز شروع ہوئی، افتتاحی اجلاس کی صدارت فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کی جبکہ معروف ماہر تعلیم/سابق وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر قومی و عالمی سطح کے ماہرین تعلیم نے مقالے پیش کرتے ہوئے 2025 کا تعلیمی فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔مقررین نے کہا کہ 'تعلیم' معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کا سب سے بڑاہتھیارہے اس لئے ہمیں طریقہ تعلیم پر نظرثانی ٹیچر ایجوکیشن اور نصابات کی اپ گریڈنگ اور اخلاقی اقدار پر مبنی تعلیمی نظام متعارف کرانے کے لئے ایک مشترکہ پالیسی ترتیب دینے کی ضرورت ہے، معروف ماہر تعلیم، پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے جبکہ صدارت فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کی۔دو غیر ملکی مندوبین امریکہ کے پروفیسر ہائر ایجوکیشن، ڈاکٹر جیسن لیکر، امریکہ کی یونیورسٹی آف ڈیلاوئیرنیوارک میں پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹرکے سینئر ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، ڈاکٹر فیتھ میورہیڈ افتتاحی سیشن کے غیر ملکی مقررین تھے جبکہ سکھر سے پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمدرندقومی سپیکرتھے، ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا زمانہ بہت تیزی سے تبدیل ہورہا ہے اور ہمیں زمانے کی رفتار کے ساتھ، قدم سے قدم ملا کر تعلیم کے کردار کو تبدیلی کے ایک آلے کے طور پر دوبارہ متعین کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان تعلیم کے میدان میں 60سال پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کو ایک تحریک کے طور پر لیکر اسے جاب مارکیٹ انڈسٹریز کی ضرورتوں معاشرے کی بہتری اور زندگی کے معیار کو اپ گریڈ کرنے سے وابستہ کرنے کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں