ملیریا‘ڈینگی پھیلا و¿روکنے کے حوالے سے معاہدہ پردستخط


کراچی (نیوز رپورٹر)کمشنر کراچی اوردعوت اسلامی کے فیضان ریلیف گلوبل فانڈیشن کے مابین شہر میں ملیریا اورڈینگی کے پھیلا کو روکنے کے حوالے سے معاہدے پردستخط: شہریوں کے صحت اورملیریا اورڈینگی کے کیسوں کوروکنے لے لئے یہ معاہدہ عمل میں لایا گیا۔معاہدے کے تحت FRGF کراچی ڈویژن کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت اوربلدیاتی اداروں کو رضاکار فراہم کریں گے۔ عوام میں ملیریا اورڈینگی کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے لئے شہر میں آگاہی مہم چلائے گی جہاں شہریوں کو ان بیماریوں کی تشخیص وعلاج وغیرہ کے حوالے سے اگاہ کیا جائے گا۔معاہدے کے مطابق FRGF کراچی ڈویژن کی انتظامیہ کو تربیتی سیشنز منعقد کرنے کے لئے مدد کرے گا۔اس کے ساتھ ساتھ FRGF کراچی کی انتظامیہ کو ملیریا اورڈینگی کے جراثیم کے خاتمے کے لئے مشینری اورالات بھی فراہم کرے گی جبکہ ہرڈینگی کیس رپورٹ ہونے کے بعد حکومتی اقدامات میں مدد مہیا کرے گی۔معاہدے کے مطابق کمشنر کراچی کا دفتر FRGF کو ماسٹر ٹرینینگ سیشنز اور آگاہی مہمات کے انعقاد کے لئے محکمہ صحت اوردیگرمتعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے بنانے میں مدد کرے گی۔
کمشنر کراچی
ڈکیتیوں کی روک تھام اور جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جائے ، حافظ نعیم الرحمن 
کراچی(این این آئی)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے شہر میں بڑھتی ہوئی مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں جن میں قیمتی انسانی جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں کی ذمہ داری سند ھ حکومت اور وزیر اعلیٰ پر عائد ہو تی ہے ،گزشتہ روزجماعت اسلامی ضلع قائدین کے سیکریٹری و سابق یوسی ناظم ولید احمد کے جواں سال بھتیجے کا شاہراہ فیصل پر اور ایک اور نوجوان کا اورنگی ٹاﺅن میں ڈاکوﺅں کے ہاتھوں قتل ہوا ۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ان وارداتوں کی روک تھام کریں اور عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں ، کراچی کے مستقل رہائشی باشندوں کو خواہ وہ کوئی بھی زبان بولتے ہوں انہیں کراچی پولیس میں بھرتی کیا جائے ، موجودہ اور ماضی کی حکومتوںاور حکمران پارٹیوں کی سرپرستی نے کے الیکٹرک کو ایک مافیا کی شکل دے دی ہے اسے لگام دینے کی ضرورت ہے ، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کے عوامی ریفرنڈم میں اہل کراچی زبردست جوش و خروش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں ، عوامی ریفرنڈم کا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں سے کے ایم سی میونسپل ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت دیگر ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں ، کلاءبیک کے 50ارب روپے عوام کو واپس دلوائے جائیں ، اس کا لائسنس منسوخ ، قومی تحویل میں لے کر فرانزک آڈٹ کرایا جائے ، اس نجی کمپنی کے تمام سہولت کاروں کو بے نقاب کیا جائے ، ناجائز ٹیکس اوراضافی چارجز ختم نہ کیے گئے تو عوام بجلی کے بھاری بل ادا نہیں کریں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر راجہ عارف سلطان ، سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک سے زائد پٹیشن دائر کر چکی ہے ، عوامی ریفرنڈم عدالتوں کے لیے بھی مددگار ثابت ہو گا ، امید ہے کہ عدالتوں سے اہل کراچی کو انصاف اور ریلیف ملے گا ،ہم صرف پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نہیں بلکہ عوامی حقوق ،اہل کراچی کے سنگین مسائل کے حل اور کے الیکٹرک کی لوٹ مار ، ناجائز ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اضافی وصولیوں کے خلاف جدو جہد کر رہے ہیں ، ہماری یہ آئینی و قانونی اور سیاسی و جمہوری جدو جہد جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے ، قومی خزانے میں 67فیصد ریونیو اور 42فیصد ٹیکس دیتا ہے ، سندھ حکومت کے 95فیصد بجٹ کا انحصار کراچی پر ہو تا ہے لیکن افسوس کہ اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا ، کراچی کے عوام کو تعلیم ، صحت ، ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں ، یہاں کے مقامی باشندوں کو پولیس سمیت دیگر سرکاری اداروں میں نوکریاں نہیں ملتیں ، ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام عملاً موجود نہیں ۔خواتین ، بچے بزرگ چنگ چی رکشوں اور خستہ حال بسوں میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں ، چند کلو میٹر کے اورنج لائین منصوبے کو مکمل کرنے میں6 سال لگا دیئے جس کی منصوبہ بندی بھی انتہائی ناقص ہے ، ادھورے گرین لائین منصوبے کو مکمل کرنے کے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے ، پیپلز بس سروس کی پبلسٹی اور اشتہارات پر کروڑوں روپے خرچ کر دیئے گئے مگر یہ سروس بھی شہریوں کو سہولت نہ دے سکی ، اس کا شور تو بہت ہوا کہ 260بسیں آگئی ہیں لیکن یہ کہاں چل رہی ہیں کتنی اور کتنے روٹس پر چل رہی ہیں کچھ پتا نہیں ؟ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ ختم کرنے کے نام پر وفاقی حکومت نے بھی عوام کے ساتھ دھوکا کیا اور سندھ حکومت اور کے ایم سی نے بھی میونسپل چارجز کی وصولی کا معاہدہ کے ا لیکٹرک کے ساتھ کر لیا ، سہولت فراہم کرنے کے بجائے نت نئے طریقوں سے عوام پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے ، مرتضیٰ وہاب عوام کو دھوکا دے رہے ہیں اور جھوٹ بول رہے ہیں۔ نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کے دور میں کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا بلکہ انہوں نے تو شہر بھر میں چارجڈ پارکنگ بھی ختم کر دی تھی ۔ جماعت اسلامی کا میئر آئے گا تو عوام کے مسائل بھی حل کروائے گا اور ناجائز ٹیکسوں سے بھی نجات دلوائے گا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں ناجائز ٹیکسوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم کو مسلسل پذیرائی مل رہی ہے اور لوگ لائین لگا کر اپنی رائے دے رہے ہیں ۔ ریفرنڈم 28ستمبر تک جاری رہے گا اور حکومت کو ناجائز ٹیکس واپس لینے ہوں گے ۔ انہوںنے کہا کہ شہر میں مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے شہریوں کے اندر خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے ۔ جرائم کرنے والوں کو کسی کا خوف نہیں ہے ،رات ہو یا دن مسلح وارداتیں ہو رہی ہیں اور کوئی شہری مزاحمت کرے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے ۔ حکومت ، محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیا کر رہے ہیں ؟ 15ستمبر تک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 60ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں اور بہت سے شہری تو پولیس کے پاس جاتے ہی نہیں ہیں کیونکہ رپورٹ درج کرانے والوں سے ہی پولیس مجرم کی طرح پیش آتی ہے اور لوگ اسی خوف کے باعث تھانوں میں جانے سے کتراتے ہیں ۔
حافظ نعیم الرحمن 

ای پیپر دی نیشن