شجاع آباد (نامہ نگار ،نمائندہ نوائے وقت) بستی ملوک روڈ پر سیوریج کا 15 سالہ دیرینہ مسئلہ سیاسی و انتظامی چپقلش کی نظر ہونے لگا ڈی ایس ریلوے نے ہیڈ کوارٹر ریلوے کے لیٹر جاری ہونے کے باوجود سیوریج ڈسپوزل کا کام رکوا دیا علاقہ مکینوں کا احتجاج ریلوے پھاٹک بند کر دیا لاڑ ملتان روڈ کئی گھنٹے تک بند کر کے ٹریفک جام کر دی، گزشتہ ماہ تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر ایم این اے خان ابراہیم خان نے بستی ملوک روڈ پر 40 سالہ دیرینہ سیوریج کا مسئلہ حل کرانے کے لیے 16 کروڑ روپے کی لاگت سے ڈسپوزل اور سیوریج لائن کے منصوبے کا افتتاح کیا ریلوے ہیڈ کوارٹر سے اجازت نامے کا لیٹر بھی جاری ہوا جیسے ہی اس منصوبے پر کام شروع ہوا تو ڈی ایس ریلوے نے ریلوے کا عملہ بھیج کر کام رکوا دیا جس پر گنجی بستی، بستی محمد پورہ، ہڈاں والی، عبداللہ چوک، مغل کالونی، بستی موسی والا سمیت متعدد بستیوں کے مکینوں راو¿ تحسین، ماسٹر فیاض، تحسین، اللہ یار ،ماجد، ساجد، رمضان، عارف سمیت متعدد افراد نے ٹائر جلا کر ریلوے پھاٹک بند کر کے احتجاج کیا ، خان ابراہیم خان نے اپنے موقف میں کہا کہ پنجاب حکومت نے ریلوے کی اراضی پر ڈسپوزل بنانے کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم ادا کی ہے قانونی طور پر اس منصوبے کو نہیں روکا جا سکتا اسسٹنٹ کمشنر شجاع آباد ناصر شہزاد ڈوگر کو اس بابت احکامات جاری کر دیے گیے ہیں کہ جو اس عوامی فلاحی منصوبے میں روڑے اٹکائے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا جائے۔
ڈسپوزل پرکام رکوا نے پر ڈی ایس ریلوے کیخلاف احتجاج،پھاٹک بند کر دیا
Sep 27, 2022