لاہور(کامرس رپورٹر ) پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے کہا ہے کہ ادائیگی کے توازن کے ایک اور بحران سے بچنے کیلئے پڑوسی ملک بھارت سے کپاس کی درآمد کی اجازت دی جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ گذشتہ سال 19ار ب ڈالر سے زائد برآمدات حاصل کرنے والی ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سیلاب کی وجہ سے کپاس کی نصف فصل کی تباہی کے بعد خام مال کی کمی کا سامنا ہے۔ غیر معمولی بارشوں اور سیلاب نے پاکستان میں تباہی مچادی ہے۔ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، ہزاروں گھر تباہ ہوچکے ہیں، 1500سے زائد لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ تقریباً18000مربع کلومیٹرپر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں جس میں کپاس کی تقریباً 45 فیصدفصل بھی شامل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک کو 10 ارب ڈالر سے زائد کے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صرف خوراک کی فصلوں کے نقصان سے تقریباً2.3ارب ڈالرکا نقصان ہوگا جو دنیا بھر میں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں ایک بھاری بوجھ ہے۔ پاکستان چاول اور کپاس پیدا کرنے والا بڑا ملک ہے اور سیلاب کی وجہ سے ان دونوں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔سیلاب سے ہونے والا نقصان پاکستان کو ایک ایسے وقت میں کپاس کی درآمدات بڑھانے پر مجبور کرے گا۔ جب امریکہ جیسے ملک میں بھی خشک سالی کی وجہ سے پیداوار میں 28فیصد کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ چین پر پابندیوں کی وجہ سے پاکستان وہاں سے بھی خام مال حاصل نہیں کرسکے گا۔ کونسل نے کہا ہے کہ کپاس پیدا کرنے والے ایک اور بڑے ملک برازیل میں بھی ماحولیاتی تبدلیوں کی وجہ سے آنے والی تباہی سے 200,000ٹن کپاس کی فصل تباہ ہوچکی ہے۔ یہ تمام عوامل مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں روئی کی قیمت میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔پی ٹی سی نے مزید کہا کہ روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدراور بڑھتے ہوئی شپنگ فریٹ کے پیشِ نظرامریکہ، برازیل اور مصر جیسے دوردرازکے ممالک سے روئی کی درآمدات اقتصادی طور پر قابلِ عمل نہیں ہے۔گذشتہ سال 2021-22میں پاکستان کی ٹیکسٹائل کی ٹیکسٹائل برآمدات 19.3ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں لیکن فیکٹریوں کو خام مال کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس سال ان نشان کوحاصل کرنا مشکل ہوگا۔ کونسل نے کہاکہ پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ وہ درآمدی بل کی مالی اعانت کیلئے اپنی برآمدات کی نمو کی رفتارکو برقراررکھے اور ادائیگیوں کے توازن کی صورتحال کو قابلِ انتظام بنانے اور ڈیفالٹ کرنے سے گریز کرے۔بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خام مال کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بھارت سے خام کپاس کی درآمد کی فوری اجازت دی جائے اس اقدام سے پاکستان کو تجارتی وقت کرنے اور رسد کے بھاری اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ کونسل نے متنبہ کیا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی، ادائیگیوں میں عدم توازم کا باعث بنے گی اور پیداواری صلاحیت میں کمی سے لاکھوں ملازمتیں داؤ پر لگ جائیں گی جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا۔