لاہور+ اسلام آباد (خبر نگار+ جنرل رپورٹر) انٹی کرپشن نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو قبضہ کیس میں طلب کیا اور کئی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ شیخوپورہ میں ایم این اے جاوید لطیف سمیت دیگر افراد کو سرکار ی زمین پر قبضہ کرنے کے الزام میں طلب کرلیا گیا۔ انٹی کرپشن میں سرکاری زمینوں پر ناجائز قابضین اور سرکاری واجبات کی عدم ادائیگی پر بلاامتیاز کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلم لیگ نواز کے ایم این اے جاوید لطیف اور دیگر کو سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں اینٹی کرپشن شیخوپورہ آفس میں طلب کیا۔ جاوید لطیف، ان کے بھائی منور لطیف، امجد لطیف اور دیگر کے خلاف سرکاری زمین پر قبضہ کے الزام میں اینٹی کرپشن شیخوپورہ نے تحقیقات کے لیے طلب کیا ہے۔ اینٹی کرپشن مسلم لیگی ایم پی اے وقار چیمہ کو بھی سرکاری واجبات کی عدم ادائیگی پر طلب کر چکی ہے۔ اینٹی کرپشن راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج مسرور زمان نے سرکاری اراضی پر ولائیت کمپلیکس کی تعمیر کے مقدمہ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق سینیٹر چوہدری تنویر احمد خان اور ان کے صاحبزادے دانیال چوہدری سمیت دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ چوہدری تنویر نے بریت کے لئے درخواست دائر کر دی ہے۔ چوہدری تنویر خان اپنے وکلاء محمد یاسر ایڈووکیٹ، نوید قریشی ایڈووکیٹ، راجہ اسرار ایڈووکیٹ سمیت دیگر کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے انہیں فرد جرم پڑھ کر سنائی تاہم انہوں نے فرد جرم کی صحت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ محض سیاسی انتقام کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہے۔ عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد باقاعدہ ٹرائل کے لئے سماعت 8اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ مقدمہ میں چوہدری تنویر کے علاوہ میسرز اسٹیٹ ڈویلپرز لمیٹڈ، آر ڈی اے کے ڈائریکٹر جمشید آفتاب، ڈپٹی ڈائریکٹر سمیع اللہ نیازی، ایم پی اینڈ ٹی ای کے سکیم سپرنٹنڈنٹ رانا طارق، شفقت محمود، سکیم انسپکٹر شہزاد محمود، ڈائریکٹر (ایل ڈی اینڈ ای ایم) شجاع علی، ڈپٹی ڈائریکٹر راوت علی قریشی و محمد اعجاز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاطف محمود چوہدری اور بلڈنگ سپرنٹنڈنٹ شفیق الرحمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
جاوید لطیف طلب