آٹا، چاول، دال چنا  کے نرخ بڑھ گئے، بڑھتی مہنگائی سے خودکشی اور چوری ڈکیتی کے واقعات میں بھی اضافہ، حکومت ناکام ہوچکی، شہری

ملتان،وہاڑی، میلسی( نمائندہ خصوصی،سٹی رپورٹر ، نمائندہ نوائے وقت)گرانفروش،ذخیرہاندوز تجوریاں بھرنے لگے، غریب فاقوں پر مجبور، انتظامیہ نے چپ سادھ لی تفصیل کے مطابق ملتان سمیت ملک بھر میں اشیائے ضرویات کی ہر شے آسمان سے باتیں کر رہی ہے جسکی وجہ سے نوکری پیشہ افراد اور محنت کش طبقہ فاقوں پر مجبور ہو چکا بیروزگاری اور مہنگائی کے طوفان کی وجہ سے خودکشی اور چوری ڈکیتی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے دوسری طرف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کی روک تھام کے لیے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے زریعے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر نہ بنائے جانے کے باعث دکاندار مختلف جواز بنا کر صارفین سے کنٹرول ریٹ سے 50 فیصد سے بھی زائد قیمتیں وصول کر رہے ہیں سیلاب کی تباہی سے منقطع راستے بحال ہونے کے باوجود ٹماٹر،پیاز، لہسن، ادرک، سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں معمولی کمی کے بعد پھر اضافہ کر دیا گیا ہے ٹماٹر کی فی کلو قیمت 100روپے سے ایک بار پھر 200 روپے فی کلو کر دی گئی ہے پیاز کی بھی فی کلو چند ہی دنوں میں 60 روپے فی کلو سے 140 روپے فی کلو ہو گئی ہے گھیا کدو 80 روپے سے 120روپے پھول گوبھی کی ایک بڑی کھیپ سبزی منڈی میں موجود ہونے کے بعد بھی پھول گوبھی 150 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے یہی صورتحال دالیں چاول، اٹا ، گھی ودیگر اشیائے خورونوش کی ہے جس میں بیسن 220 سے 280روپے فی کلو تک پہنچ گیاہے دال چنا سپریم کی فی کلو قیمت 220 سے 260 روپے فی کلو وصول کی جارہی ہے چاول کچی کائنات  250 سے 300 سے 325 روپے فی کلو ہو چکا ہے۔وہاڑی سیسٹی رپورٹر، میلسی سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ضلع وہاڑی میں آٹے اور چاولوں کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا سرکاری آٹا کی  سپلائی عام دکانوں پر بند کرکے مافیا کے حوالے کردی گئی جو سیلز پوائنٹس پر صرف نمائشی قطاریں لگا کر خفیہ گوداموں میں 650 روپئے کا تھیلہ ہوٹل دیگر لوگوں کو  800 روپے بلیک میں فروخت کر رہے ہیں قطاروں میں لگے لوگ شام گئے خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتے ہیں چاولوں کی قیمت کو بھی آگ لگ گئی 4200 روپے میں بکنے والے چاول کی قیمت اچانک 12000روپئے من تک پہنچ گئی ہے لیکن انتظامیہ اس مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے  ذخیرہ اندوز مافیا کیخلاف قانونی  کارروائی کرنے کی بجائے خاموش تماشائی بن گئی ہے روز مرہ اشیائکی گرانفروشی عروج پر پہنچ چکی ہے  شہریوں مہر زاہد مارتھ، ڈاکٹر رشید احمد،چوہدری عاشق علی چوہدری محسن رضا چوہدری سہیل اکبر سمیت دیگر عوامی سماجی حلقوں نے شدید غم وغصے کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔
 غریب فاقے

ای پیپر دی نیشن