لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین صحت نے ایک نئی بیماری ڈیزیز ایکس (Disease X) کے بارے میں ہولناک انکشاف کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بیماری کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہی ڈیزیز ایکس کا نام دیا ہے۔ ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ یہ بیماری 2019ءکے اواخر میں آنے والی وبا کرونا وائرس سے بھی زیادہ مہلک ہے۔ برطانوی ڈاکٹر کیٹ بنگھم نے انکشاف کیا اس وائرس کے بھی اتنے ہی تباہ کن اثرات سامنے آسکتے ہیں جتنے 1919ءمیں سپینش فلو کے آئے تھے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یہ بیماری ایکس کوئی نئی چیز ہو سکتا ہے، یہ وائرس، جرثومہ یا فنگس کچھ بھی ہو سکتا ہے، جس کے ٹریٹمنٹ کے بارے میں بھی کچھ علم نہیں۔ کیٹ بنگھم نے بتایا سپینش فلو نے 5 کروڑ لوگوں کی جان لی اور اس سے بھی زیادہ پہلی جنگ عظیم کے دوران مارے گئے۔ لہٰذا آج بھی ایسے وائرسز کی موجودگی سے اتنی ہی اموات کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ڈیزیز ایکس سے نبردآزما ہونا ہے تو پھر دینا کو وسیع پیمانے پر ویکسینیشن کی تیاری کرنی ہو گی اور ریکارڈ مدت میں ڈوزز لگانے ہوں گے۔ ڈیزیز ایکس کے بارے میں برطانوی ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ اتنا ہی متعدی ہو سکتا ہے جتنا کہ میزلز ہیں اور اتنا ہی جان لیوا ہو سکتا ہے جتنا کہ ایبولا وائرس ہے۔ یہ دنیا میں کہیں یہ پنپ رہا ہے اور کبھی نا کبھی کوئی نا کوئی اس وائرس سے بیماری محسوس کرے گا۔