لاہور،اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ،خبرنگار)صوبائی وزرا صحت ڈاکٹر جمال ناصر اور ڈاکٹر جاوید اکرم نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ایوسٹان انجیکشن سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کا تعین اور ان کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لئے محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر میں ویب پورٹل بنادیا گیا ہے۔آنکھوں کے علاج کے لئے ایوسٹان انجکشن کا استعمال غیر معینہ مدت تک روک دیا گیا ہے۔ آنکھوں کے علاج کے لئے انجکشن استعمال کرنے والے مریض اپنی معلومات فراہم کریں۔ مریضوں کے علاج کے لئے ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی، میو ہسپتال لاہور اور نشتر ہسپتال ملتان میں خصوصی بستر مختص کر دیئے گئے ۔صوبائی وزرا نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کی طرف سے ایوسٹان انجیکشن سے پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں تشکیل دی جانے والی 10 رکنی کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے۔یہ کمیٹی انجیکشن لگانے کے سلسلے میں اب تک جاری کلینیکل پریکٹسز کا تجزیہ کر کے مختلف سطحوں پر پائی جانے والی خامیوں اور کمزوریوں کا تعین کرے گی اور مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کرنے کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کرے گی۔ وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنکھوں کے علاج کے لئے اس ٹیکے کا استعمال دو ہفتے کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ یہ ٹیکہ بنیادی طور پر آنتوں کے کینسر کے علاج کے لئے ہے اور شوگر کے مریضوں کی آنکھوں کے علاج کے لئے اس کا استعمال آف لیبل یوز کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ ٹیکہ نہ تو جعلی ہے اور نہ ہی مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے۔ان مریضوں کو اس ٹیکے کا ری ایکشن بھی نہیں ہوا۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے ایوسٹان انجیکشن سے پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں 10 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو سات روز میں اپنا کام مکمل کر کے وزیراعلی پنجاب کو اپنی واضح سفارشات پیش کرے گی۔وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کمیٹی کے کنوینر جبکہ وزیر پرائمری ہیلتھ شریک کنوینر ہوں گے۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب ، سیکرٹری قانون پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ پرائمری ہیلتھ کیئر، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، ایڈیشنل سیکرٹری( ٹیکنیکل) محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر، پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم، ڈائریکٹر جنرل ڈرگز کنٹرول پنجاب اور کمیٹی کی طرف سے ضروری سمجھے جانے والے کوئی اور ممبر شامل ہوں گے۔کمیٹی اس واقعے کا تمام پہلوو¿ں سے اچھی طرح جائزہ لے گی اور اس ناخوشگوار واقعے کے اسباب اور وجوہات کا تعین کرےگی۔پنجاب پولیس کے مطابق انجیکشن کی فروخت میں ملوث ایک ملزم بلال رشیدکو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ملزم بلال رشیدکو عارف والا سے گرفتارکیا گیا ہے، مقدمے میں نامزد دوسرے ملزم نوید کی تلاش جاری ہے۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گورال نے آنکھوں کی بیماری کے علاج کیلئے غیر معیاری انجکشن استعمال کرنے کے خلاف درخواست واپس لینے کی بنا پر نمٹا دی، عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کس طرح متاثرہ فریق ہے؟ اس بیماری سے درخواست گزار کا کونسے بنیادی حقوق متاثر ہوئے ؟ مناسب ہے آپ یہ معاملہ سپریم کورٹ لے جائیں۔علاوہ ازیں ملک بھر سے انجکشن کا دستیاب تمام سٹاک قبضے میں لینے کیلئے چھاپوں میں تیزی آ گئی، اب تک دو ہزار سے زائد سٹاک قبضے میں لیا جا چکا۔ڈریپ کی جانب سے روش فارما سے انجکشن کا تمام ریکارڈ حاصل کر لیا گیا۔اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی نے گائیڈ لائنز بھی جاری کر دیں، آنکھیں سرخ اور پنک ہو جاتی ہیں، آنکھوں سے مسلسل پانی آنا بھی شروع ہو جاتا ہے