ارشاد باری تعالیٰ ہے :’’(اے نبی ؐ) آپ فرما دیں اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری عورتیں اور تمہارا کنبہ اور تمہاری کمائی کے مال اور وہ مال جس کا تمہیں نقصان کا ڈر ہو اور تمہارے پسند کے مکان یہ چیزیں اللہ اور اس کے رسول اوراس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے اور اللہ فاسقوں کو راہ نہیں دکھاتا۔ ( سور ۃ التوبہ )۔
حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے ایک شخص حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہواور عرض کی یارسول اللہؐ قیامت کب آئے گی۔ آپ نے فرمایا تو نے قیامت کے لیے کیا تیار کیا ہے تواس نے کہا میں نے نا زیادہ نمازیں پڑھی ہیں اورنہ ہی روزے رکھے ہیں اور نہ ہی زیادہ صدقات دیئے ہیں۔ بس میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ؐ سے محبت کرتا ہوں۔تو آپ نے فرمایا تیرا حشر اس کے ساتھ ہو گا جس سے تو محبت کرتا ہے۔
ایک صحابی نے حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی یارسول اللہ ؐ مجھے اپنے اہل و عیال ، اپنے مال سے بھی زیادہ آپ سے پیار ہے۔ جب مجھے آپ کی یاد آتی ہے تو مجھ سے صبر نہیں ہوتا اور میں فوری آپ کے پاس حاضر ہو جاتا ہوں اور آپ کا دیدار کر کے اپنی آنکھوں کو ٹھنڈک دیتا ہو ں۔ مجھے اب یہ خیال آتا ہے ایک دن میں نے انتقال کر جانا ہے۔ اور آپ بھی وصال فرما جائیں گے۔ لیکن آپؐ جنت میں اعلی و ارفع مقام پر فائز ہو ں گے تو وہاں میں آپ کے دیدار سے محروم رہ جائوں گا۔ اس موقع پر آیت مبارکہ نازل ہوئی۔
’’جو اطاعت کرتے ہیں اللہ کی اور اس کے رسول کی تو وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا یعنی انبیاء ، صدیقین ، شہدا اور صالحین اور کیا ہی اچھے ہیں یہ ساتھی ‘‘۔ (سورۃالنساء) حضور نبی کریم ﷺنے اسی وقت یہ آیت صحابی کو سنائی تو وہ خوش ہو گیا۔
اسی طرح ایک صحابی آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوتا تو غور سے آپ کو دیکھتا رہتا تھا اور آنکھ بھی نہیں جھپکتا تھا۔ آپ نے اس سے اس کی وجہ پوچھی۔ تو صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ آپ کے رخ انور کو دیکھ کر دل کو تسلی دیتا ہوں لیکن قیامت کے دن آپ مقام محمود پر فائز ہوں گے تو آپ کا دیدار کیسے کروں گا۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں آپ ؐ نے فرمایا جو میرے ساتھ محبت کرتا ہے وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔ (الشفاء)۔
محبت رسول ؐ اور اس کا اجر
Sep 27, 2024