’’نان فائلر‘‘ ختم کرنے کے سوا چارہ نہیں، آئی ایم ایف معاہدہ میں کرپشن خاتمہ، ٹیکس نیٹ بڑھانا شامل: وزیر خزانہ

Sep 27, 2024

اسلام آباد  (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خرانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرنے کے علاوہ اب ہمارے پاس کوئی گنجائش نہیں رہی۔ غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ دوست ممالک نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے7 ارب ڈالر معاہدے کے حصول میں کردار ادا کیا۔ امریکہ کی مدد اور چین کا تعاون آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کی وجہ بنا،  محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نئے معاہدے میں ترجیحاًً اصلاحات میں ٹیکس نیٹ کو بڑھانا شامل ہے اور ٹیکس نہ دینے والے شعبوں کو ٹیکس کے نظام میں لانا ہے۔ کرپشن کو ختم کرنا ہے۔ امریکا ہمارا سب سے بڑا معاشی شراکت دار ہے۔ آئی ایم ایف سوال کرتا ہے کہ یہ قرض کس طرح ختم یا روول اوور ہوگا۔ دنیا کا شاید ہی ایسا ملک ہو جہاں نان فائلر کی اختراع ہو، اب ہم اسے ختم کرنے جارہے ہیں،اب ہمارے پاس گنجائش نہیں رہی کہ ملک میں کوئی نان فائلر رہے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ  ڈاکومنٹڈ معیشت  چاہتے ہیں تو یہ اقدامات اٹھانے ہوں گے، وقتی طور پر مسائل آئیں گے، یہ نہیں کرتے تو پھر ملک اسی طرح چلے گا جیسے 75 سال سے چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب کا ڈیٹا موجود ہے کہ کس کے پاس کیا کیا اثاثے ہیں اور کون کتنا ٹیکس دیتا ہے۔ امریکہ ،چین کے تعاون سے ہی پروگرام کا حصول ممکن ہوسکا ہے۔ اگر ہم چاہتے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ثابت ہو تو اس کے لیے ملکی معیشت میں بنیادی اصلاحات لانا ہوں گی۔ معیشت کو برآمدی معیشت میں تبدیل کرنے کے لیے معاشی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانا ضروری ہیں جس کے بعد ہی ملک کو آئندہ تین سال میں آگے لے کر جاسکیں گے۔ کابینہ کی نجکاری کمیٹی حکومتی اداروں کی نجکاری کے عمل کو آخری مراحل میں لے جا چکی ہے۔ وزیرِ خزانہ کے مطابق پاکستان چین اور امریکہ سمیت کسی کے ساتھ تعلقات میں گراوٹ کی حکمتِ عملی نہیں رکھتا بلکہ اسلام آباد بیک وقت مشرق اور مغرب کے ساتھ معاشی و سفارتی تعلقات ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہے۔

مزیدخبریں