سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمتوں کی فراہمی، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکریاں دینے کے حوالے سے پالیسی پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمین کے بچوں کو کوٹے پر ملازمت دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیر سماعت ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہر حکومتی پالیسی کی کوئی لاجک تو ہونی چاہیے۔ ریٹائرڈ ہونے والوں کو پنشن تو ملتی ہے، پنشن کی باوجود یہ ٹھیکہ لینے کی کیا ضرورت ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت کے سروس رولز میں ترمیم کر کے بچوں کا کوٹہ ختم کر دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ سندھ نے بتایا کہ سندھ میں بچوں کو نوکری دینے کا قانون موجود ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آئین کے 27 کے تحت تمام شہری موجود ہیں، یہ تو ملازمین کیلئے کھانچہ بنا دیا گیا ہے۔ ایسے تو کل باہر سے کوئی نوکری حاصل نہیں کر سکے گا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ بلوچستان میں دوران سروس مرنے والے کو نوکری دینے کی پالیسی ہے جبکہ خیبرپی کے کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بچوں کو نوکری دینے کی پالیسی کے خلاف مؤقف پیش کیا۔ خیبرپی  کے میں پالیسی موجود ہے جو نہیں ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اب کہیں گے ہم نوکریاں دے رہے تھے سپریم کورٹ نے روک دیا۔

ای پیپر دی نیشن