بیروت؍ نیو یارک؍ تہران (نوائے وقت رپورٹ) عرب میڈیا کے مطابق لبنان سے شمالی اسرائیل پر 150 سے زائد راکٹ داغے گئے گزشتہ روز لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 60 افراد جاں بحق جبکہ 81 زخمی ہوئے دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو 21 روزہ جنگ بندی پر آمادہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو پوری قوت سے بحفاظت واپسی یقینی ہونے تک حزب اللہ پر حملے جاری رکھیں گے۔ اسرائیلی فوج کی لبنان پر گزشتہ چار روز سے جاری وحشیانہ بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 600 افراد شہید اور 2500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جنوبی اور مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 50 بچوں، 94 خواتین، پیرا میڈیکس و طالبات شہید ہوئے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 51 افراد شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ پیر سے اب تک لبنان میں 90,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل کے آرمی چیف نے دھمکی دی ہے کہ وہ لبنان پر زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔ دوسری جانب حزب اللہ نے دو اسرائیلی طیاروں کو لبنان کی فضائی حدود سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے میں مارے گئے 88 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کر دیں لیکن غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے ان کو دفن کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ پہلے اسرائیل ان کی شناخت اور ان کے قتل کی جگہوں کے بارے میں تفصیلات ظاہر کرے۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے یو این اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں۔ صیہونی فوج کی جانب سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اسرائیل نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے غزہ میں ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے امریکہ یورپی یونین اور متعدد عرب ممالک نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر اظہار تشویش کیا ہے۔ لبنان اسرائیل تنازعہ پر فرانس نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا۔ لبنان میں اسرائیل حملوں پر سلامتی کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا، ایران نے کہا ہے کہ لبنان میں مکمل جنگ ہوئی تو ایران لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب میں کہا کہ خطہ بڑے پیمانے پر جنگ کے دہانے پر ہے۔ اسرائیل تمام ریڈ لائنیں کراس کرچکا ہے، سلامتی کونسل کو امن اور سلامتی کو بحال کرنے کے لیے مداخلت کرنی ہوگی۔ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن غزہ جنگ بہت طویل ہوگئی ہے۔ ایران کے رہنمائے اعلی علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے اعلی کمانڈروں کی ہلاکت سے گروپ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، حزب اللہ کی تنظیمی اور انسانی طاقت اس سے کہیں زیادہ ہے۔ اسرائیل نے گذشتہ ہفتے حزب اللہ کے مواصلاتی آلات کو نشانہ بنایا جس کے بعد سے تشدد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ لبنان پر اسرائیلی بمباری اور حملوں کے نتیجے میں لبنانی عوام ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے خلاف ہونے کے بجائے اس کی حمایت میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
اسرائیل جنگ بندی پر آمادہ: فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی: محمود عباس
Sep 27, 2024