جمعیت طلبہ عربیہ شمالی پنجاب کے زیر اہتمام سید مودودی کانفرنس

اسلام آباد (خبرنگار) جمعیت طلبہ عربیہ شمالی پنجاب کے زیر اہتمام ایک روزہ سید مودودی کانفرنس ایوان قائد ایف نائن پارک اسلام آباد میں منعقد کی گئی ۔ جس میں علماء￿  کرام ، مذہبی اسکالرز ، جماعت اسلامی کی قیادت اور جمعیت طلبہ عربیہ کی صوبائی و ضلعی قیادت نے شرکت کی۔ڈاکٹر کاشف شیخ ، ڈاکٹر محمد غیاث ، ڈاکٹر ڈاکٹر حبیب الرحمن ، ڈاکٹر مولانا محمد اسماعیل ، ڈاکٹر طارق سلیم ، طاہر اسلام عسکری ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، محمد واجد اقبال ، حافظ صفی اللہ ، حافظ اعجاز الحق ، محمد افضل اور سراج الحق نے خصوصی خطابات کیے۔سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمہ کی زندگی کے بیشتر گوشوں کا ذکر کیا گیا ۔ سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمہ اللہ کی فکری خدمات ، اکیسویں صدی اور وحدت امت کے چیلنج کے عنوان سے منعقدہ اس کانفرنس میں جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے ارکان و کارکنان ، سابقین عربیہ اور سید مودودی کے معتقدین نے شرکت کی۔مقررین کا کہنا تھا مولانا مودودی نے اسلام کو بطور نظام حیات پیش کیا ۔ مولانا مودودی نے دین کے کسی جز پر نہیں بلکہ مکمل دین پر کام کیا ۔ آپ کے بے شمار تصانیف لکھ کر امت پر احسان کیا۔ آج مصر میں ، تیونس میں ، ملائیشیا میں ، بنگلہ دیش میں ، فلسطین میں مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کا نظریہ عروج پر ہے ۔مولانا مودودی کے ہاں مسٹر اور مولوی کی کوئی تفریق نہیں تھی جب انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان کی بنیاد رکھی تو پچھتر جانثار موجود تھے ۔ آج ان کے خلوص اور جذبے سے جماعت اسلامی پھل پھول رہی ہے۔یقیناً مولانا مودودی کی شخصیت ہمہ جہت اور نابغہ روزگار شخصیت تھی۔ آپ نے سیکولرزم ، کمیونزم ، سوشلزم اور کیپیٹلزم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ آپ نے مغربی تہذیب پر نقد لگائی اور اسلامی نظریہ و فلسفہ دلائل کے ساتھ پیش کیا۔ آپ نے نوجوانوں کو متاثر کیا، آپ کو زبانوں پر عبور حاصل تھا ، آپ ہر موضوع پر کمال مہارت رکھتے تھے ۔آج ضروری ہے کہ ہم ان کے لٹریچر سے اکتسابِ فیض حاصل کریں اور اپنی زندگیوں کو سنواریں ۔

ای پیپر دی نیشن