وزیراعظم محمد شہباز شریف سے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے وفد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے دورہ نیویارک کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکہ پاکستان بزنس کونسل (USPBC) کے وفد سے خطاب کیا جس میں کونسل کے صدر اور دیگر اعلیٰ عہدیداران اور امریکہ کے کارپوریٹ انٹرپرائزز کے سربراہان شامل تھے۔ پاک امریکی تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے تمام شعبوں میں امریکی سرمایہ کار کو راغب کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ حکومت پاکستان نے کاروبار میں سہولت پر توجہ مرکوز کی اور اس سلسلے میں کارپوریٹ حلقوں کی تجاویز کو ترجیح دی۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کو شرکاء سے متعارف کرواتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ SIFC ایک اعلیٰ سطحی، ون ونڈو ایجنسی ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو چار اہم شعبوں، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی، اور کان کنی میں منصوبہ سازی اور عمل درآمد کے حوالے سے سہولت فراہم کر رہی ہے. وزیر اعظم نے بتایا کہ SIFC کا مقصد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، مسائل کا فوری حل اور سہولت کاری کے ذریعے منصوبوں پر عمل درآمد کو تیز کرنا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں بالخصوص زراعت، فن ٹیک، دوا سازی، تیل و گیس اور کان کنی سمیت ٹیکنالوجی سیکٹر کی نشاندہی کی جہاں امریکی کمپنیاں حکومت کی پالیسیوں سے استفادہ کر سکتی ہیں اور باہمی فائدے کے لیے منصوبے شروع کر سکتی ہیں۔ اجلاس میں پاکستان میں امریکی سرمایہ کاروں کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی جن میں سینئر نائب صدر اور انٹرنیشنل یو ایس چیمبر آف کامرس کے سربراہ جان مرفی، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایشیا؛ صدر امریکہ پاکستان بزنس کونسل ایسپرانزا جیلالیان ایکسلریٹ انرجی کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیون کوبوس , پیپسی کو، ایکسیلیریٹ انرجی، ٹی آر جی پاکستان، ماسٹر کارڈ، پی اینڈ جی ، ایلومینا اور ایبٹ کے سینئر نمائندگان شامل تھے۔ امریکہ پاکستان بزنس کونسل کی صدر محترمہ ایسپرانزا جیلالیان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان امریکی سرمایہ کاری کے لئے زرخیز جگہ ہے اور اس حوالے سے کافی استعداد موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کونسل کے وفد کا پاکستان کا دورہ عنقریب متوقع ہے اور اس دورے میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرنے کا موقع ملے گا. بعد ازاں امریکی کاروباری کمپنیوں کے نمائندوں نے وزیر اعظم سے بات چیت کی اور وزیراعظم نے انکے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔  

ای پیپر دی نیشن