قومی حکومت کے قیام کیلئے ایم کیو ایم اور جے یو آئی کے ساتھ مشاورت جاری ہے جبکہ پارٹی عہدیداروں نےحکومت میں شمولیت کیلئےاختیار دیدیا ہے۔چودھری پرویز الٰہی

یہ بات انہوں نےلاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ قومی حکومت کے حوالے سے پیشرفت ہوئی ہے اور پیپلزپارٹی سے اتحاد کیلئے پارٹی کے اندر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے اور
قومی معاملات طے کرنے کیلئے پارٹی نے اُنہیں مکمل اختیاردیاہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ایم کیو ایم اور جے یو آئی فے کو وفاقی کابینہ میں واپس لانے کیلئے رابطے جاری ہیں۔ اُنہوں نےواضح کیا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ ملک کے وسیع تر مفاد میں کیا جارہا ہے اس میں وزارتوں کا لالچ نہیں ہے۔
صوبوں کی تقسیم کےبارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ اُن کی جماعت اس بات کی حمایت کرے گی کہ پنجاب میں نئے صوبے بننے چاہیئں جبکہ سندھ میں مزید صوبے بنانے کی مخالفت کرے گی۔
لال مسجد آپریشن کےبارے میں سابق صدر پرویزمشرف کی طرف سے عائد کیئے گئے الزام کا جواب دیتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ سابق صدر نے ایسی بات کی ہے جس کوئی منطق نہیں۔

ای پیپر دی نیشن