نئی دہلی(این این آئی)بھارت کی راجستھان کے ضلع جودھ پور میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کر دیا ¾ مسجد کی بے حرمتی کی ¾ کھڑکیوں ¾ دیواروں کو نقصان پہنچایا۔واقعہ کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ¾ علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے ضلع جود ھ پور کی تحصیل جے تارن کے گاﺅں میںہنومان جینتی کے جلوس کے موقع پر شرپسندوں ہندوﺅں نے مسجدپر پتھراﺅ کیا اور مسجد کو نقصان پہنچایا جس پر مسلمانو ں کی جانب سے احتجاج کر نے پر شر پسند جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے مسلمانوں کے گھروں پر ہلہ بول دیا۔ شرپسندوں نے مسلمانوں کے پانچ گھروں کو نذر آتش کر دیاایک جیپ سمیت کئی گاڑیوں کو آگ لگادی ۔ مسلمانوں کی متعددکانوں میں توڑ پھوڑ اور فائرنگ کی ۔سرکاری ذرائع کے مطابق یہ گاﺅ ں پندرہ ہزار کی آبادی پر مشتمل ہے جس میں مسلمانوں کے 180گھر ہیں۔واقعہ سے اقلیتوں میں جان و مال کا زبردست خوف پایا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق مقامی مسلمانوں نے اس طرح کے واقعہ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تقریباًدس روزپہلے ہی مقامی انتظامیہ کو ہوشیار رہنے اور حالات پر نظر رکھنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود واقعہ کے رونما ہونے کے بعد سے چار گھنٹے تک چار پانچ ہزار کے مجمع کو کنٹرول کر نے کےلئے محض درجن بھر ہی پولیس اہلکار موجود تھے۔صوبائی جمعیت علماءکے جنرل سےکرٹری عبد الواحد کھتری کے مطابق گاﺅ ں کے حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور اقلیتوں میں زبردست خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔