سرگودھا+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ خبرنگار) پاک فضائیہ کے سربراہ ائرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ طالبان کیخلاف آپریشن کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ پاک فضائیہ خطرات کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ دفاع سے غافل نہیں، آپریشن کے دوران صرف ٹارگٹ کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اندرونی و بیرونی چیلنجزسے اچھی طرح نمٹنا جانتے ہیں، حکومت جو بھی ٹاسک دیگی پورا اتریں گے، ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے اور ہر آزمائش سے عہدہ برآ ہونے کیلئے فضائیہ ہردم چوکس ہے، نئے طیاروں کی شمولیت سے پاک فضائیہ کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا، اردن سے خریدے گئے یہ استعمال شدہ طیارے بہتر حالت میں ہیں، آئندہ برسوں میں انہیں استعمال کیلئے مزید بہتر بنایا جائیگا، سرگودھا میں مصحف علی میر ایئربیس پر اردن کی جانب سے پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کئے گئے 5 ایف 16 طیاروں کے حوالے سے تقریب ہوئی جس میں اردن کے سفیر نواف خلیفہ ساریح نے بھی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں طاہر رفیق بٹ نے کہاکہ اردن سے خریدے گئے طیارے بہتر حالت میں ہیں۔ طیاروں کا حصول پاکستان اور سلطنت اردن کی فضائی افواج کے درمیان برادرانہ تعلقات کا مظہر ہے۔ انکی شمولیت کے بعد پاک فضائیہ کی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ ترجمان پاک فضائیہ نے بتایاکہ نئے ایف 16 طیاروں کی پاک فضائیہ میں شمولیت کے موقع پر سرگودھا میں مصحف علی میر ائربیس پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پاکستان نے اردن سے 13 ایف 16 طیارے خریدے ہیں جس کی پہلی کھیپ میں 5 طیاروں کو پاک فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا ہے۔ 5 ایف 16 طیارے مصحف علی میر ائر بیس سرگودھا پہنچائے گئے۔ ان تیرہ طیاروں کی پاک فضائیہ کے بیڑے میں شمولیت سے پاکستان کے پاس ایسے طیاروں کی تعداد 76 ہوجائیگی، پی اے ایف نے اردن سے پورا سکوارڈن خریدنے کا ارادہ کیا تھا، ان میں سے بارہ اے ماڈل جبکہ ایک بی ماڈل کا طیارہ ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ طیارے اچھی حالت میں ہیں اور اگلے بیس سال تک تین ہزار گھنٹوں کی اوسط اڑان بھر سکتے ہیں۔ ان طیاروں کو پاک فضائیہ کے 19ویں سکواڈرن میں شامل کیا گیا ہے۔ طاہر رفیق بٹ نے کہا کہ مالی مسائل کے باعث اردن سے استعمال شدہ طیارے خریدے گئے۔ ان طیاروں کی قیمت نہ ہونے کے برابر ہے۔ پاک فضائیہ ملکی دفاع سے غافل نہیں، یہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ ہمیں جو بھی ٹاسک دیا گیا وہ ہم نے کم نقصان میں پورا کیا۔ پاک فضائیہ کو آگے لے جانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ سکیورٹی کے معاملات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ مکمل طور پر تیار ہے، حکومت نے جو بھی ٹاسک دیا ہمیشہ اس پر سو فیصد پورا اترے ہیں۔ ملکی دفاع کی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کر رہے ہیں۔ پاک فضائیہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہے، حکومت اسے جو بھی ٹاسک دیگی اسے پورا کرینگے۔ پاک فضائیہ کے آپریشن سو فیصد کامیاب رہے ہیں جس میں اس بات کو مدنظر رکھا گیا ہے کہ زیادہ تباہی نہ ہو، کامیابی سے اپنے اہداف کو حاصل کیا گیا ہے۔ بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے پاک فضائیہ مکمل تیار ہے۔ ان طیاروں کے ساتھ پاک فضائیہ نے جدت پسندی اوراپنے لڑاکا جہازوں کے بیڑے میںاضافے کا ایک اور سنگ میل حاصل کر لیا۔ یہ طیارے طاہر رفیق بٹ کی انتھک کوششوں سے پاکستان اور اردن کی متعلقہ وزارتوں کے درمیان بات چیت کے متعدد ادوار کے نتیجے میں رائل اردن ائرفورس سے خریدے گئے ہیں۔ قومی خزانے پرکم سے کم بوجھ کو مد نظر رکھتے ہوئے پاک فضائیہ نے ان استعمال شدہ طیاروں کو خریدنے کا فیصلہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ائیر چیف نے کہا کہ فضائیہ حکومت کی جانب سے دیئے گئے احکامات کی روشنی میں فرض پوری تندہی سے ادا کرتی رہے گی۔ پاک فضائیہ نے رائل اردن ائیر فورس کے زیر استعمال F-16 A/B طیاروںکا سکواڈرن حاصل کیا ہے۔ ان طیاروں کے حصول سے نہ صرف ملکی فضائی سرحدوں کا دفاع مضبوط ہو گا بلکہ یہ ہوابازی کی تربیت کے لئے بھی بہتر طور پر کارآمد ثابت ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان طیاروں کا حصول پاکستان اردن اور دونوں ملکوں کی فضائی افواج کے درمیان بردارنہ تعلقات کا مظہر ہے۔ پاک فضائیہ ان جدید ترین ہمہ جہت لڑاکا طیاروں کو پچھلی تین دہائیوں سے استعمال کر رہی ہے۔ قبل ازیں ائیر چیف کی آمد پر ائیر وائس مارشل مجاہد انور خان، ائیر آفیسر کمانڈنگ سنٹرل ائیر کمانڈ نے ان کا استقبال کیا۔
ائرچیف