لاہور (سٹاف رپورٹر + خبرنگار) میو ہسپتال میں 2 نوسر باز خواتین نے 9 ماہ کے بچے کو اغوا کرلیا، وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بچے کے اغوا کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے مشیر صحت اور سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ شرقپور شریف کی رہائشی کو ثر بی بی9ماہ کے ننھے بیٹے علی حسین کے ہمراہ داتا دربار دعا کیلئے آئی اسی دوران اسے 2خواتین ملی اور اس سے کہنے لگی کہ اس کے بیٹے کی طبیعت خراب ہے اور اسکا فوری علاج ضروری ہے علاج نہ کرانے پر بچے کو کچھ ہو سکتا ہے جس پر کوثر بی بی ان نامعلوم خواتین کے ہمراہ میو ہسپتال آ گئی جہاں ڈاکٹر کو چیک کرانے کے دوران ڈاکٹر نے دوائی لکھ کر دی جس پر کوثر بی بی اور ایک نامعلوم خاتون میو ہسپتال سے باہر دوائی لینے گئیں جبکہ دوسری خاتون ننھے علی حسین کا ہسپتال میںچیک اپ کرواتی رہی۔ دوائی لینے کے بعد نامعلوم خاتون نے کہا کہ اسکے پیسے اندر بچے کے پاس موجود خاتون کے پاس رہ گئے ہیں اور وہ پیسے لیکر آتی ہے، 25منٹ انتظار کے بعد نامعلوم خاتون واپس نہیں آئی۔ کوثر بی بی ہسپتال کی وارڈ میں پہنچی تو دونوں خواتین ننھے علی حسین کو اغوا کر فرار ہو چکی تھیں۔ بچے کی عدم موجودگی پر ماںغم سے نڈھال ہو گئی اور چیخ و پکار شروع ہو گئی جس پر مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور نامعلوم خواتین کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے میوہسپتال سے بچے اغوا ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بچے کی بازیابی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔
میوہسپتال سے 2 نوسرباز خواتین نے 9 ماہ کا بچہ اغوا کرلیا
Apr 28, 2014