غداری مقدمہ: مشرف کے وکلاء کا تحقیقاتی رپورٹ نہ ملنے پر سپریم کورٹ جانیکا فیصلہ

اسلام آ باد (آن لائن) سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف قائم  غداری مقدمے  میں نئی وکلائے صفائی ٹیم کی جانب سے نئی حکمت عملی  ترتیب دی گئی ہے جس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر   ایف آئی اے کی انکوائری اور انوسٹی گیشن کامکمل ریکارڈدینے سے متعلق خصوصی عدالت نے درخواست منظورنہ کی تو معاملہ سپریم کورٹ میں لے جایاجائے گا۔ذرائع کے مطابق وکلائے صفائی نے مقدمے کی باقاعدہ کارروائی کواس وقت تک شروع ہونے سے روکنے کی بھرپور حکمت عملی بنائی ہے جب تک کیس سے متعلق ایف آئی اے کا مکمل ریکارڈ وکلا کو نہ دیا جائے۔ مشرف کی نئی وکلاء ٹیم میں ایک فوجداری قانون کے ماہر کی خدمات بھی لی گئی ہیں۔ شوکت حیات ایڈووکیٹ کاتعلق کراچی کی بڑی لا فرم سے ہے۔ ایم الیاس خان فرم کے سینئروکیل ایف آئی اے کی انوسٹی گیشن کی بنیادپرقائم مقدمات کی وکالت کابھی طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...