حکومت طالبان مذاکرات کی ناکامی کے نتائج بہت بھیانک ہو سکتے ہیں: مفتی کفایت

ننکا نہ صاحب (نامہ نگار) جمعیت علما  اسلام (ف )کے مرکزی رہنماء اور خیبر پی کے  اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر مفتی کفائیت اللہ نے کہا ہے کہ   لاپتہ افراد   سے متعلق سپریم کورٹ میں جھوٹ بولنے والی حکومت  طالبان سے کیسے سچ بول سکتی ہے، ملک میں دیرپا امن  قائم رکھنے کے لیے حکومتی اور طالبان  مذاکرات کی کامیابی بہت ضروری ہے۔ وگرنہ طالبان اور حکومت میں مذاکرات ناکام ہونے کے نتائج بہت بھیانک  ہو سکتے ہیں۔جنگ بندی کے بعد لوگوں نے سکھ کا سانس لیا تھا۔ پوری قوم حکومت طالبان مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے۔ وہ جمعیت علماء اسلام (ف)  کے  ننکانہ صاحب میں ضلعی امیر  نصیب الہیٰ گوجر کی رہائش گا ہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مفتی  کفایت  اللہ  نے کہا کہ میںطالبان سے اپیل کرتا ہوں کہ جنگ بندی میں فوری توسیع کا اعلان کریں اور حکومت بھی مذاکرات کی کامیابی کے لیے سنجیدہ ہو  تاکہ مذاکرات کامیابی کے طرف بڑھ سکیں ۔انہوں نے کہا کہ  پہلی  ، دوسری اور آخری  ترجیح بھی  مذاکرات  ہی ہونے چاہیئں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر لاپتہ  افراد کو عدالت  پیش کرے  تاکہ بے گناہ اور گناہ گار افرا  د کا تعین ہوسکے ۔ مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ  ہمارے وزراء کے استعفوں کے بارے فیصلہ مولانا فضل الرحمان کی  وطن واپسی پر ہوگا۔ خیبر پی کے  میں انقلاب کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والی حکومت کرپشن میں ڈوب چکی۔ انہوں نے کہا ہماری جماعت شروع سے ہی حکومت طالبان مذاکرات کی حامی رہی ہے آئین کو نہ ماننے والے طالبا ن کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے سب سے زیادہ کردار ہمارا ہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل کے خلاف منظور  قرارداد آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے جس کی  ہر فورم پر مخالفت کریں گے۔ مسئلہ کشمیر کے بارے ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ  پاکستان اور انڈیا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...