لاہور (آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل بنیادی انسانی حقوق کا قتل ہے، سینٹ میں بھرپور مخالفت کریں گے۔ حکومت کو ضد اور انا چھوڑ دینی چاہئے، موجودہ شکل میں بل منظور ہونے سے پولیس مشکوک شخص کو گولی مار کر قتل کر سکے گی۔ پوری دنیا میں ایسے کسی قانون کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ یہ قانون زبردستی لاگو کیا گیا تو ایک اور جلیانوالہ باغ بنے گا۔ ہم اقتدار کے لئے نہیں عوام اور صوبے کی بھلائی کے لئے سندھ حکومت میں شامل ہوئے، مذاکرات کے ذریعے امن کا قیام ممکن نہیں کیونکہ مذاکرات کے دوران بھی خودکش اور دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ غریب اور متوسط طبقے کی جماعت ہے اور ہم نے ہمیشہ عوام کی بھلائی کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے ہیں۔ ہم وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو بتانے کی کوشش کر رہے ہیں اگر آج یہ بل ہمارے خلاف استعمال ہو رہا ہے تو کل آپ بھی اپوزیشن میں آ سکتے ہیں اس لئے اس بل پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جائے اور حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ فیصلہ کر لے کہ عوام کو سیاسی جماعتوں سے خطرہ ہے یا دہشت گردوں سے۔