متحدہ کو تسلیم کرنے میں ہی ہر مسئلے کا حل ہے، نئے صوبے کا مطالبہ ہمارا نہیں عوام کا ہے: الطاف

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ این اے 246 میں کامیابی سے ثابت ہوگیا کہ ظلم سے ایم کیو ایم کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ رابطہ کمیٹی، الیکشن سیل اور تنظیمی شعبوں کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ اور ارباب اختیار ایم کیو ایم کے وجود کو خلوص سے تسلیم کریں۔ آپریشن کے نام پر ماورائے عدالت قتل اور دوران حراست وحشیانہ تشدد سے گریز کیا جائے۔ ارباب اختیار عقل کے ناخن لیں اور ایم کیو ایم سے نفرت کرنا چھوڑ دیں۔ ایم کیو ایم کو تسلیم کرنے میں ہی ہر مسئلے کا حل ہے اور پاکستان کی سلامتی ہے۔ کوئی بھی ظلم ایم کیو ایم کو ختم نہیں کرسکتا۔ ایم کیو ایم میں خوداحتسابی کا نظام موجود ہے، کوئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے تو ہمیں بتایا جائے، الزام ثابت ہوتے ہی پارٹی سے نکال دیں گے۔ کارکن وذمہ داران مجرمانہ سر گرمیوں سے دور رہیں۔ عوام کے ساتھ زبردستی سے ہر قیمت پر گریز کریں۔ الطاف حسین نے لندن سے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ کے شہریوں کی متفقہ رائے ہے نئے صوبے کا قیام ضروری ہے، علیحدہ صوبے شہری سندھ کے ہر فرد کے دل کی آواز ہے۔ علیحدہ صوبہ عوام کا مطالبہ ہے وہی بہتر نام تجویز کر سکتے ہیں۔ گزشتہ روز لندن سے جاری بیان میں انہوں نے کہا متعصب رہنماﺅں نے علیحدہ صوبے کی بنیاد 1973ء میں ہی رکھ دی تھی دیہی اور شہری سندھ کیلئے ملازمتوں میں 60 اور 40 فیصد کوٹہ مقرر کرنا ہی صوبے کی تقسیم کی بنیاد تھی۔ انہوں نے کہا نئے صوبے کا مطالبہ ایم کیو ایم نہیں عوام کا مطالبہ ہے۔ صوبے کا نام شہری صوبہ، سندھ ون، سندھ ٹو ہو یا کچھ اور ہی کیوں نہ ہو۔
الطاف

ای پیپر دی نیشن