اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے قانونی نکتہ پر کہ ، قتل و ڈکیتی کے ایک ہی جرم میں صلح کی بنیاد پر عدالت مجرم کو رہا کر سکتی ہے کہ نہیں قانونی معاونت کے لئے لاء افسر دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیئے ملتوی کر دی ہے۔ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ قصاص و دیت میں قرآن وسنت کا قانون دیگر تمام قوانین سے افضل اور سپریم ہے، اس نوعیت کے مقدمات میں صرف اور صرف مقتول کے قانونی وارث ہی مجرم کو معاف کر سکتے ہیں، اگرچہ آئین نے صدر کو بھی سزا یافتہ مجرموں کی سزا میں معافی کا اختیار دے رکھا ہے لیکن اس نوعیت کے مقدمات میں وہ بھی اس اختیار کو استعمال نہیں کر سکتا۔ قتل و ڈکیتی کے کیس میں قید مجرموں مواز، ریحان اور عرفان کے وکیل نے دلائل پیش کئے کہ ان کے موکلین کی مقتولین کے ورثاء کے ساتھ صلح ہو چکی ہے، وہ عمر قید کی حد تک سز اکاٹ چکے ہیں، اس لئے اب انہیں محض ڈکیتی کیس میں مزید قید میں نہیں رکھا جا سکتا۔
قصاص و دیت میں قرآن و سنت کا قانون دیگر سے افضل ہے: سپریم کورٹ
Apr 28, 2016