اسلام آباد (این این آئی+آئی این پی) پاکستان اور چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ہے جس سے پورے خطے کو فائدہ حاصل ہو گا۔وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے درمیان چین میں پانچویں وزارت خارجہ اجلاس جس کا موضوع ’’تبادلہ خیال اور ایشیاء میں اعتماد سازی کی بحالی کے اقدامات‘‘ تھا کے موقع پر ملاقات ہوئی۔ دفتر خارجہ کے اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ہے، اس سے نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطہ کو فائدہ حاصل ہو گا۔ دونوں ممالک علاقائی اور عالمی سطح پر پیش رفت پر ہم خیال ہیں۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک افغان حکومت کے ساتھ افغانستان میں امن و استحکام کیلئے کوششوں میں تعاون کریں گے۔ اس ضمن میں افغان قیادت اور افغان عوام کے مفاہمتی عمل میں بھرپور معاونت کی جائے گی۔ چینی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس لعنت کے خاتمہ کیلئے پاکستان کا بھرپور عزم ہے۔ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دوطرفہ سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ کے موقع پر دونوں ممالک عوام کی سطح پر رابطوں، پارلیمانی تبادلوں، تھنک ٹینکس، تدریس، میڈیا اور طلبہ کی سطح پر تعلقات بڑھائیں گے۔ علاوہ ازیں سرتاج عزیز نے کہا کہ چین پاکستان کا قابل اعتماد دوست ہے جس پر پوری قوم کو فخر ہے، پاکستان چین دوستی دنیا میں بے مثال ہے۔ اس دوران پاکستان چین دوستی کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا۔ پاکستانی وفد نے چین کے سب سے بڑے اقتصادی زون کا دورہ کیا۔ وفاقی ورزیر احسن اقبال نے تیان جن کے گورنر جوانگ سے ملاقات کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ تیان جن کے گورنر نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے جائزہ وفد بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان وسط ایشیا، مشرق وسطیٰ کی مارکیٹوں تک رسائی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ دریں اثنا چین کے اعلیٰ اعہدیدار نے کہا ہے کہ چین خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششوں کے حصے کے طور پر انسداد دہشت گردی پر قابل عمل میکنزم کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون مستحکم کرے گا۔ اعلیٰ عہدیدار نے چینی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے میکنزم میں چین اور افغانستان کے درمیان تعلقات مختلف پلیٹ فارم پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مختلف سطح پر تعاون کو فروغ دینے اور عالمی برادری کے ساتھ افغان پالیسی پر رابطہ سازی کیلئے چین نے رابطہ ساز ایجنسی تشکیل دیتے ہوئے 2014ء میں خصوصی نمائندے کا بھی تقرر کیا۔ چین کی اکیڈیمی آف سوشل سائنسز کے ایک ریسرچر کے مطابق چین نے افغان معاملہ حل کروانے کیلئے فعال کردار ادا کرتے ہوئے استنبول اعلامیہ کو فروغ دینے کیلئے متحرک کردار ادا کرتے ہوئے چار ممالک پر مشتمل مذاکراتی فریم ورک کے قیام کی تجویز دی ہے۔