لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں اٹھارہ اٹھارہ شوگرملیں ایک خاندان کی ملکیت ہیں، ماضی میں حکمران کوٹے اور لائسنس لیکر پیسے بٹورتے تھے اور اب ٹھیکوں سے ترقیاتی سکیموں کی لیکس کے ذریعے انڈسٹریل اسٹیٹس اور سڑکوں کے قریب کوڑیوں کے داموں زمینیں خرید کر مٹی سے سونا بنانے کا گر سیکھ چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نومنتخب مرکزی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ناقص تفتیشی نظام کے سبب عدالتیں اور جج انصاف فراہم نہیں کررہے۔ پانامہ لیکس پر تو کیا کارروائی ہونی تھی جمشید دستی کے پارلیمنٹ لاجز کی اخلاقی لیکس پر بھی قانون حرکت میں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ اپنا نظریاتی تشخص چھوڑ کر لبرل ازم اور خاندانی بادشاہت کی طرف مائل ہے۔ احتساب کے بجائے کرپشن اور جمہوریت کے بجائے فرد واحد کی حکمرانی جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے نتیجہ میں ہی جمہوریت مضبوط ہوگی۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے غریب اور بے بس عوام کی واحد ترجمان ہے۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک دیگر جماعتوں سے مختلف اور ممتاز حیثیت رکھتی ہے۔ ہم وزیر اعظم کے خاندان سمیت ان تمام لوگوں کو ضمیر اور عدالتوں کے کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں جن کے نام پانامہ لیکس میں ہیں اور جن کے بے تحاشا اثاثے بیرون ملک موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسلامی شناخت کی ہر حال میں حفاظت کی جائے گی۔