شیخوپورہ(نامہ نگار خصوصی) پی ٹی آئی کے الیکشن ٹریبونل کے سابق چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین احمد نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف اپنے گھر سے احتساب کا آغاز کرسکتے ہیں تو عمران خان کو بھی کرپشن مٹائو اور ملک بچائو مہم کا آغاز سب سے پہلے صوبہ خیبر پی کے سے شروع کرنا چاہئے تھا جہاں آج تک درخت چوری سمیت دیگر عوامی معاملات درست سمت پر استوار نہیں ہوسکے، عمران کے یوم تاسیس سے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں تھی اور نہ ہی وہ قوم کو کوئی فلاح و بہبود کا ایجنڈا دے سکے جس کی بنیاد پر وہ آئندہ عام انتخابات میں عوام سے ووٹ مانگ سکتے تھے، عمران خان کے سیاسی مستقبل کا علم خدا کے پاس ہے فی الحال وہ جن لوگوں کے حصار میں ہیں انکی موجودگی میں عمران کا تبدیلی کا نعرہ شرمندہ تعبیر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا، پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کی طرف سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان ان کی سنجیدگی ظاہر کرتا ہے تاہم ٹرم آف ریفرنس کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے اگرچہ 1956کے آئین کے مطابق بنائے جانے والے اس کمشن کوزیادہ با اختیار بنایا جائے تو یہ حکومت کیلئے اتنا ہی بہتر ثابت ہوگا، احتساب سب سے پہلے وزیر اعظم کا ہونا چاہیے اور اس کے بعد باقی مگرمچھوں کا بھی احتساب کیا جائے جبکہ نچلی سطح پر کرپٹ عناصر کے احتساب کیلئے کمشن ایف بی آر، ایف آئی اے، نیب کی خدمات حاصل کرے۔ وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں تاہم اگر وہ کمشن کی انکوائری کے دوران وزارت عظمیٰ سے الگ ہو جاتے ہیں تو پھر ان کی ذات پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکے گا۔ مسلم لیگ (ن) متبادل وزیر اعظم دے سکتی ہے ، اپوزیشن اور مذہبی جماعتوں کے نواز شریف کو ایک ساتھ ہدف تنقید بنانے سے سازش کی بو آرہی ہے ، نادیدہ قوتیں پاکستان کے اندر عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما پیر ارشد ہاشمی کی اقامت گاہ پر پارٹی کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں سے ٹیلی فونک خطاب میں کیا۔ اس موقع پر چوہدری شہزاد علی ورک، خرم شہزاد ورک ایڈووکیٹ، چوہدری شہریار چیمہ، ملک حبیب سلطان کھوکھر ، حافظ احتشام علی ایڈووکیٹ، سید علی حسن شاہ، تسلیم خان ،حاجی محمد اقبال، عبدالقیوم بھٹہ، عبدالرزاق کمبوہ، محمد ندیم کمبوہ، احمد رضا خا ں کرانی و دیگر موجود تھے۔